اسلام آباد ہائیکورٹ نے بچے سے بدفعلی کرنیوالے ملزم پولیس اہلکار کے لئے بڑا حکم جاری کردیا۔
تفصیلات کے مطابق عدالت نے بچے سے بدفعلی کرنیوالے پولیس ملازم کی درخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے پولیس اہلکار شہزاد خلیق کا ٹرائل تین ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے حکمنامہ جاری کیا۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ بچوں سے زیادتی پورے معاشرے کیخلاف سنگین جرم ہے، پولیس اہلکار شہریوں کی حفاظت کے لئے ہیں نہ کہ زیادتی کے لئے، شہزاد خلیق نے 25 اگست کو زین العابدین نامی بچے پر پستول تانا اور پولیس اہلکار شریک ملزمان کے ساتھ بچے کو بلیک میل بھی کرتا رہا۔
ماتحت عدالت شہزاد خلیق کا تین ماہ میں ٹرائل مکمل کرے۔
یاد رہے کہ پولیس اہلکارمحمد شہزاد خلیق پر بچے سے بدفعلی کا مقدمہ درج ہے،، ملزم نے ضمانت بعد از گرفتاریکی درخواست دائر کی تھی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل راولپنڈی پولیس نے تھانہ روات کے علاقے میں کارروائی کرتے ہوئے بچوں سے زیادتی کی براہ راست ویڈیوز نشر کرنے والے بین الاقوامی ڈارک ویب کے سرغنہ کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔
سی پی او راولپنڈی فیصل رانا نے بتایا کہ بچوں سے زیادتی کرکے لائیو ویڈیو چلانے والا انٹرنیشنل ڈارک ویب کا سرغنہ گرفتار کرلیا۔ ایک محنت کش کے بچے سے بدفعلی کی اطلاع پر اس کی گرفتاری عمل میں آئی اور دوران تفتیش ہولناک انکشافات سامنے آئے کہ وہ اس مکروہ کام کا عادی مجرم ہے اور بیرون ملک سزا بھی کاٹ چکا تھا۔
بچوں سے زیادتی کی لائیو ویڈیوز بنانے والے شیطان صفت ملزم سہیل ایاز کا ساتھی خرم بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ملزم کی تحویل سے بارہ سالہ بچہ عدیل بھی بازیاب،سہیل ایاز نے خود زیادتی کرنے کے بعد بچے کو ساتھی کے پاس زیادتی کے لیے چھوڑ دیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News