پرویز مشرف اور حکومت کے پاس اپیل کاراستہ موجود ہے، بلاول بھٹو
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سنگین غداری کیس میں عدالتی فیصلے سے متعلق حکومت اور پرویز مشرف کے پاس حل کیلئے مختلف فورمز موجود ہیں، مجھے نہیں لگتا کہ فیصلے سے اداروں میں تصادم ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت ہمیشہ کنفیوز نظر آتی ہے، پرویز مشرف اور حکومت کے پاس اپیل کاراستہ موجود ہے جسے اختیار کیا جاسکتا ہے۔
اپنے بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مشرف کیس میںپیرا نمبر66 فیصلے کا آپریشنل پیرا نہیں ہے اس پیرا میں جج کی رائے ہے جو آپریشنل نہیں ہے۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ پرویز مشرف سے متعلق عدالتی فیصلے سے اداروں میں تصادم نہیں ہوگا کیونکہ معاملےکےحل کیلئےعدالتی فورم اور قانون موجود ہے۔
واضح رہے اس سے قبل پرویز مشرف سنگین غداری کیس میں اسلام آباد کی خصوصی عدالت کی جانب سے فیصلہ سنا دیاگیا تھا، خصوصی عدالت نے پرویزمشرف کو سزائے موت کاحکم دیا تھا ۔ خصوصی عدالت کے دو ججز نےفیصلہ دیا تھا اورسابق صدر پرویز مشرف کو سنگین غداری کا مرتکب قراردے دیا۔
پرویز مشرف کیس کا فیصلہ تہذیب اور اقدار سے بالاتر ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر
خصوصی عدالت کے تین رکنی بینچ کے سربراہ جسٹس وقار سیٹھ نے فیصلے کے پیرا گراف نمبر 66 میں لکھا ہے کہ اگر پرویز مشرف انتقال کر جاتے ہیں تو ان کی لاش کو تین روز تک اسلام آباد کے ڈی چوک پرلٹکایا جائے۔
دوسری جانب اٹارنی جنرل انور منصور خان نے کہا کہ یہ فیصلہ دشمنی کی بنیاد پر دیا گیا ہے، فیصلے کوکالعدم قراردینے کے لیے درخواست دینی پڑے گی۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ فیصلے سےادارے کوبھی چوٹ پہنچائی گئی ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے بھی اپنے بیان میں کہا تھا کہ جنرل مشرف کسی صورت غدار نہیں ہوسکتے،فیصلے پر افواج پاکستان میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News