.تیزگام ٹرین حادثے کی انکوائری رپورٹ منظرعام پرآ گئی، رپورٹ نے سدب بھانڈا پھوڑ دیا
سابق فیڈرل گورنمنٹ انسپیکٹر آف ریلویز دوست علی لغاری کی طرف سے تیار کی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ تیزگام ایکسپریس اکتوبرکو ہونے والا حادثہ گیس سلنڈر پھٹنے سے نہیں بلکہ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے ہوا۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ تیزگام میں آگ کچن میں الیکٹریکل کیٹل کی ناقص وائرنگ میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی۔ ٹرین کی بوگی نمبر12 اور 11 میں الیکٹرک سپلائی غیر قانونی طریقے سے دی گئی۔
وائرنگ متاثر ہونے سے پوری بوگی میں شدید دھواں بڑھ گیا، اچانک بڑھکنے والی آگ نے بوگی نمبر12 کی تمام وائرنگ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
حادثے میں ڈپٹی ڈی ایس، کمرشل آفیسر، ایس ایچ او، ڈائننگ کار کے ٹھیکیدار، ویٹرز، ہیڈ کانسپٹیبل، کانسٹیبل، ریزرویشن اسٹاف کو ذمہ دار قرار دے دیا گیا۔
یاد رہے کہ انکوائری رپورٹ میں لکھے گئے ذمہ داروں کو پہلے ہی عہدے سے ہٹایا جا چکا ہے۔
خیال رہے کہ سیکرٹری ریلویز حبیب الرحمن گیلانی نے انکوائری رپورٹ کی منظوری بھی دے دی ہے۔
تیزگام حادثےکی انکوائری مکمل ہوچکی ہے
گزشتہ برس نومبر میں ریلوے پولیس نے رحیم یار خان میں تیزگام ایکسپریس میں آگ لگنے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ پیش کی تھی، جس میں واضح کیا گیا تھا کہ حادثہ ٹرین میں سلنڈر پھٹنے کے باعث پیش آیا۔
تیزگام حادثے کا مقدمہ ٹرین گارڈ محمد سعید کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا گیا تھا، مقدمہ تھانہ ریلوے پولیس خان پور ملتان ڈویژن میں درج کیا گیا تھا، ابتدائی تحقیقات کے مطابق واقعے کی بنیادی وجہ گیس سلنڈر کا پھٹنا قرار دیا گیا تھا ۔
جس کے بعد وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے ساری ذمہ داری تبلیغی جماعت کے کارکنوں پر ڈال دی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس 31 اکتوبرکو صوبہ پنجاب کے شہر لیاقت پور کے قریب تیز گام ٹرین کی 3 بوگیوں میں آگ لگنے کے نتیجے میں 75 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ 7 اپ تیز گام ٹرین کراچی سے راولپنڈی جا رہی تھی کہ لیاقت پور شہر کے قریب یہ حادثہ پیش آیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News