پاکستان میں استحکام کے لیے افغانستان میں پائیدارامن ضروری ہے
وزیراعظم عمران خان نے ورلڈ اکنامک فورم سے خطاب میں کہا ہے کہ پاکستان میں جو بھی شورش ہوتی ہے وہ افغانستان سے آتی ہے اس لئے پاکستان میں استحکام کے لیے افغانستان میں پائیدارامن ضروری ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم سے خطاب کر رہے تھے، جہاں دنیا بھر کےسربراہان مملکت سمیت مختلف نمائندے شریک ہیں۔
عمران خان نے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم افغانستان میں امن چاہتے ہیں ، امن کے لیے ضروری ہے افغان طالبان اور حکومت مل بیٹھے جبکہ پاکستان افغانستان میں امن کے لیے سہولت کار کا کردار ادا کررہا ہے جبکہ امریکا ایران کشیدگی ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کیا ۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ہم کسی بھی ملک کی جنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، ہم صرف امن کے خواہاں ممالک کے شراکت دار ہوں گے، پاکستان کو حقیقی معنوں میں فلاحی ریاست بنانا چاہتے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ کہ 80 کی دہائی میں پاکستان افغان جہاد اور امریکی اتحاد کا حصہ بنا، افغان جہاد کے بعد امریکا چلا گیا اور ہمیں شدت پسندوں کے حوالے کرگیا، افغان جہاد کے بعد عسکری تنظیموں نے کلاشنکوف کلچر کو پروان چڑھایا، عسکریت پسندوں کو غیرمسلح کرنے میں 70 ہزار جانوں کی قربانی دی۔
وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت میں آنے کے بعد معاشی لحاظ سے سخت فیصلے کرنا پڑے، ماضی میں پاکستانی اداروں کو تباہ کیا گیا، ہماری کوشش ہے کہ اداروں کو مضبوط کریں ۔
اب ہم کسی کی جنگ کا حصہ نہیں بنیں گے،وزیراعظم
عمران خان نے کہا کہ سخت معاشی فیصلوں کے مثبت اثرات سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں، پاکستان کی سب سے بڑی نوجوان آبادی کو نظر انداز کیا گیا، نوجوانوں کے لیے مواقع پیدا کررہے ہیں ۔
وزیراعظم عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ملک میں سرمایہ کاری، روزگار کے مواقع بڑھا رہے ہیں، نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کے لیے کثیر سرمایہ لگایا جارہا ہے جبکہ 2019 میں سیاحت میں بھی اضافہ ہوا ہے، ہم چاہتے ہیں سیاحتی انڈسٹری مزید بڑھے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم نے آج صبح پاکستان اسٹرٹیجی ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے اب کسی جنگ کا حصہ نہیں بنیں گے۔
انہوں نے کہا تھا کہ پاکستانی سر زمین کئی قدیم تہذیبوں کا مسکن ہے، سیاست کے فروغ سے ملکی معیشت کو ترقی دی جاسکتی ہے۔
وزیراعظم نے کہا تھا کہ افغان جنگ کے باعث معاشرے میں کلاشنکوف اور منشیات کا کلچر آیا، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار جانوں کی قربانی دی، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ نقصان اٹھایا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News