پاکستان کو گندم درآمد کرانے والا ملک بنا دیا ہے، بلاول بھٹو

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے وفاقی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے گندم پیدا کرنے والے ملک کو گندم درآمد کرنے والا ملک بنادیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت 40 ہزار میٹرک ٹن گندم افغانستان بھیج کر آٹے کا بحران جان بوجھ کر پیدا کیا ہے۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان نے اپنے مخصوص دوستوں کو نوازنے کے لئے آٹے کا بحران پیدا کیا ہے، حکومت کے گودام آٹے سے بھرے ہوئے ہیں مگر عام آدمی کو سپلائی نہیں دی جارہی۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت گندم کے بحران کی مکمل ذمہ دار ہے اور عمران خان کے نوٹس لینے سے کام نہیں چلے گا، سلیکٹڈ وزیراعظم بری طرح ناکام ہوچکا ہے۔
آٹے کی قمیتوں میں اضافہ، وزیراعظم کا نوٹس
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ بلوچستان میں آٹے کے بحران نے سنگین مسائل پیدا کردئیے اور عمران خان دعوے کرنے سے باز نہیں آرہے۔خیبرپختونخوا کو آٹے کی سپلائی پانچ دنوں سے بند ہے اور صوبے کے وزیر عوام کو فائن آٹا نہ کھانے کے مشورے دے رہے ہیں۔عمران خان کی حکومت کا اپنے گوداموں سے سندھ کو آٹے کی فراہمی روکنا بڑی ناانصافی ہے۔کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ سمیت ملک بھر میں عوام آٹے کے حصول کے لئے قطاروں میں کھڑے ہیں۔ ایک ہفتے میں دوسری بار آٹا مہنگا ہوا، یہ حکومت کی مکمل ناکامی ہے، گیس اور بجلی مہنگا کرنے سے بنیادی ضروریات کی تمام اشیاء عام آدمی کی پہنچ سے باہر ہورہی ہیں۔ملک میں آج تاریخ کی مہنگی ترین قیمتوں پر آٹا فروخت ہورہا ہے اور کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عمران خان کی حکومت نے گندم پیدا کرنے والے ملک کو گندم درآمد کرنے والا ملک بنادیا ہے۔وفاقی حکومت 40 ہزار میٹرک ٹن گندم افغانستان بھیج کر آٹے کا بحران جان بوجھ کر پیدا کیا۔عمران خان نے اپنے مخصوص دوستوں کو نوازنے کے لئے آٹے کا بحران پیدا کیا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل ملک بھر میں آٹے کا بحران شدت اختیار کرنے کے سبب وفاقی حکومت حرکت میں آگئی، ذخیرہ اندوزوں کے خلاف گرینڈ آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا۔
ملک میں آٹے کا بحران سنگین صورتحال اختیار کرنے لگا ہے، ایسے میں وفاقی حکومت نے ذخیرہ اندوزوں اور مہنگا آٹا بیچنے والوں کو فوری گرفتار کرکے گودام سیل کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
اس ضمن میں وفاقی حکومت کی جانب سے صوبائی حکومتوں،چیف کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو فوری اور سخت کارروائی کی ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
وفاقی حکومت نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام ضلعی انتظامیہ اور ڈپٹی کمشنرز اپنے اپنے علاقے میں کارروائی کرکے 24گھنٹے میں رپورٹ پیش کریں۔
وفاقی حکومت نے مزید احکامات دیتے ہوئے کہا کہ اگر کہیں ذخیرہ اندوزی ہوئی یا پھر مہنگا آٹا فروخت ہوا تو وہاں کی انتظامیہ اس کی جوابدہ ہوگی۔غفلت کے مرتکب افسران کی چیکنگ کے لیے مانیٹرنگ کرکے کارروائی کی جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

