وزراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارت پر بھارت پر انتہا پسندانہ نظریاتی سوچ ہندوتوا غالب ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے جرمن میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت پر انتہا پسندانہ نظریاتی سوچ ہندوتوا غالب ہے اور ہندوتوا انتہا پسند ہندو تنظیم آر ایس ایس کی نظریاتی سوچ ہے۔
عمران خان نے کہا ہے کہ آر ایس ایس جرمن نازیوں سے متاثر ہوکر بنائی گئی تھی اور رایس ایس کی بنیاد مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں سے نفرت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایٹمی ہتھیاروں کےحامل ملک کو اتنہا پسندچلارہے ہیں، بھارت نے یکطرفہ طور پر کشمیر کو اپنے ریاستی علاقے میں ضم کیا جبکہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کےمطابق خطہ متنازع علاقہ ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کیخلاف نیب نے تحقیقات بند کردیں
وزیراعظم نے کہا کہ ہم دنیا کےکسی بھی حصے سے کسی کو بھی پاکستان آنے کی دعوت دیتے ہیں وہ پہلے آزاد کشمیر اور پھر مقبوضہ کشمیر کا دورہ کریں، دنیا کو معلوم ہوجائے گا کہ آزادکشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں کیا فرق ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پہلا لیڈر ہوں جس نے خبر دار کیا تھا بھارت میں کیا ہو رہا ہے۔
ایران کے تنازع پر بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ ہمارے تعلقات ہمیشہ اچھے رہے ہیں اور سعودی عرب پاکستان کے عظیم ترین دوستوں میں سے ایک ہے، اب کوشش ہے ایران، سعودی عرب کے مابین تعلقات خراب نہ ہوں کیونکہ خطہ ایک اور تنازع کا متحمل نہیں ہو سکتا ہے۔
انکا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں قیام امن کیلئے کوشش کررہا ہے اور دعا ہے طالبان، امریکا افغان حکومت مل کر امن قائم کریں۔
پاکستان کے پاس بہت زیادہ صلاحیتیں اور امکانات ہیں، 1960 کےعشرے میں پاکستان ترقی کے لیے ایک ماڈل تھا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ درست ہے ہم مشکل ہمسائیگی والے ماحول میں رہتے ہیں، ہمیں اپنے اقدامات کو متوازن رکھنا ہی ہے، سعودی عرب پاکستان کےعظیم ترین دوستوں میں سے ایک ہے، ایران کے ساتھ ہمارے تعلقات ہمیشہ اچھے رہے ہیں، کوشش ہے ایران اور سعودی کے مابین تعلقات خراب نہ ہوں، خطہ ایک اور تنازعے کا متحمل نہیں ہوسکتا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News