وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان کی تعمیر نو میں پاکستان کو کردار ادا کرنے کا موقع میسر آئے گا اور دو طرفہ تجارت کو فروغ ملے گا اور افغانستان میں قیام امن سے پاکستان سمیت پورا خطہ مستفید ہوگا۔
افغانستان میں امن کے حوالے سے ہفتہ کو اپنے ایک بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر ماضی میں ہماری زیادہ توجہ مغربی سرحد پر مرکوز رہی اور آپ جانتے ہیں کہ مشرقی سرحد پر بھی صورت حال خاصی نازک ہے۔
پاکستان کا امریکا، افغان طالبان امن معاہدے کے اعلان کا خیرمقدم
انہوں نے کہا کہ کسی کو توقع نہیں تھی کہ افغان طالبان اور امریکہ ایک میز پر بیٹھیں گے، کس کو توقع تھی کہ اس قدر رخنہ اندازی اور سبو تاژ کرنے والوںکی موجودگی میں پاکستان، افغانستان میں قیام امن کیلئے اپنا مصالحانہ کردار ادا کر پائے گا؟۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ جب ہماری حکومت وجود میں آئی تو اس وقت ہمیں ساری خرابی کا موجب قرار دیا جا رہا تھا، پاکستان پر انگلیاں اٹھائی جا رہی تھیں، جنوب ایشیائی حکمت عملی آپ کے سامنے ہے۔
مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج اس کے برعکس پاکستان کے کردار کو سراہا جا رہا ہے۔ پاکستان نے ایک بڑی ذمہ داری قبول کی اور نبھائی لیکن ساری ذمہ داری ہم نہیں اٹھا سکتے۔
انہوں نے کہا کہ اب افغانستان کے لوگوں اور وہاں کی قیادت نے فیصلہ کرنا ہے کہ وہ کیسے اسے آگے لے کر چلیں گے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے جس مصالحانہ کردار کو ادا کرنے کی حامی بھری تھی اللہ تعالیٰ نے ہمیں اس میں سرخرو کیا ہے۔
واضح رہے کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں پاکستان کی ترجمان وزارت خارجہ ڈاکٹر عائشہ نے کہا ہے کہ 29 فروری کو امریکا طالبان معاہدہ ہوتے دیکھ رہے ہیں، معاہدے کے بعد انٹرا افغان مذاکرات بھی ہوں گے، امید ہے کہ اس معاہدے سے افغانستان میں امن کی راہ ہموار ہوگی۔
#Pakistan welcomes the announcement regarding the U.S.-Taliban agreement. pic.twitter.com/7vu2WNsbX6
Advertisement— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) February 21, 2020
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News