وزیراعظم عمران خان کا کہناہے کہ پسماندہ طبقے کو روزگار کے مواقع فراہم کرناحکومت کی اولین ترجیع ہے،وہ معاشرہ آگے نہیں بڑھ سکتاجب امیر اور غریب میں فاصلہ بڑھے۔
لیہ میں احساس اثاثہ جات منتقلی پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ ہرسال 50ہزار غریب طلبا کوتعلیمی وظائف فراہم کیے جارہے ہیں،ملک کوفلاحی ریاست بنانا ہی نظریہ پاکستان ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ ہم ملک میں پناہ گاہیں بنارہے ہیں، ملک میں کسی آدمی کوسڑک پر نہیں سونا پڑے گا، خواتین کوگھرچلانے کیلئےبھینس، گائے اور3 بکریاں دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سود کے بغیر 80 ہزار لوگوں کوقرضے دیے جائیں گے،پاکستان کوفلاحی ریاست بنانا ہماری کوشش ہے،میں ثانیہ نشتر کو پروگرام کی مبارکباد دیتا ہوں، آپ سب کے لئے جو اپنا نظریہ ہے، پاکستان کا نظریہ ہے وہ سامنے رکھوں گا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ پاکستان کومدینہ کی طرز پر فلاحی ریاست بنائیں گے،ریاست مدینہ پہلی ایسی ریاست تھی جس میںکمزور طبقے کی ذمہ داری لی گئی تھی انہوں نے لوگوں کو غربت سے نکال کر مسلمانوں کو عظیم قوم بنایا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ چین نے پچھلے تیس سالوں میں 70 کروڑ لوگوں کو غربت سے نکالا اس لئے عظیم ملک بن گیا، یہ ہمارا بھی خواب ہے، ہم لوگوں کو نیچے سے اوپر اٹھانا چاہتے ہیں، سب سے کمزور طبقہ کے لئے کفالت کارڈ بن گیا ہے، ہر مہینے انکو پیسے ملتے ہیں تا کہ وہ کھانے پینے کا دھیان رکھ سکیں، آج کا پروگرام لوگوں کا کمزور طبقے کو ہتھیار دیئے جائیں تا کہ وہ اپنے آپ کو اوپر اٹھا سکیں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اب تک 180 پناہ گاہیں بن چکی ہیں اور مزید بناتے جا رہے ہیں، خواہش ہے کہ کوئی ایسی جگہ نہ ہو جہاں عام آدمی سڑک پر سوئے،یہ وہ پاکستان بنے گا کہ کسی کو سڑک پر نہیں سونا پڑے گا، ہم قانون لا رہے ہیں کہ غریب نے عدالت جانا ہو اور وکیل کے پیسے نہ ہوں تو حکومت وکیل کر کے دے گی تا کہ وہ انصاف لے سکیں، صحت کے نظام میں سب سے بڑا انقلاب، پنجاب میں 60 لاکھ خاندانوں کو صحت کارڈ دینے ہیں، 50لاکھ کو دے چکے ہیں،
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ تعلیمی نصاب بھی ٹھیک کر رہے ہیں، کوشش کر رہے ہیں کہ ملک میں ایک سلیبس ہو، سب کو ایک تعلیم ملے، تعلیم کا نظام ٹھیک کرنا زیادہ مشکل ہے لیکن ہم کریں گے، ستر سالوں میں تعلیم کا نظام بگاڑا ہے اس کو ٹھیک کرنے میں وقت لگے گا، ہمارا مقصد ہے کہ امیر غریب کے لئے ایک نصاب ہو، سرکاری سکولوں میں ٹیچر نہ آئے تو سزا جزا کا نظام لا رہے ہیں،
وزیراعظم عمران خان نے کہا نئے آئی جی کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں، شعیب دستگیر کو کہا کہ ہر ضلع میں بڑے بڑے بدمعاشوں کو پکڑیں چھوٹوں کو نہ پکڑیں، پولیس کا نظام بھی بہترکر رہے ہیں جہاں انصاف کا نظام نہ ہو وہاں قومیں تباہ ہو جاتی ہیں، چھوٹے چوروں کو پکڑیں اوربڑے ایوانوں میں رہیں، ایسا نہیں چلے گا، ہم وہ نظام چاہتے ہیں کہ پولیس بڑے چوروں کو پکڑے چھوٹے خود ٹھیک ہو جائیں گے۔
آئی جی نے اس حوالہ سے کام شروع کر دیا ہے، پاکستان مشکل وقت سے نکل چکا ہے، اگر ہم پچھلے قرضوں کی قسطیں واپس نہ کرتے تو ملک ڈیفالٹ ہو جانا تھا اور یہ ساری چیزیں دگنی مہنگی ہو جانی تھیں،ملک مشکل وقت سے نکل گیا، جدوجہد کریں گے، ملک اب صحیح راستے پر ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News