سپریم کورٹ نے ریلوے زمین پر قبضوں سے متعلق بڑا فیصلہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر سرکلر ریلوے چھ ماہ میں نہیں چلائی تو وزیراعظم اور وزیراعلی سندھ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کریں گے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان گلزار احمد نے جسٹس فیصل عرب اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل 3 رکنی بینچ کے ہمراہ کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی سمیت اہم مقدمات کی سماعت کی ۔
عدالت نے ریلوے کی زمین پر ہاؤسنگ سوسائٹیز سات روز میں ختم کرنے کا حکم دیا اور تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ریلوے کی معاونت کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
عدالت نے متاثرین کو متبادل جگہ فراہم کرنے کا حکم بھی دے دیا گیا ہے۔
عامربھائی آپ توکراچی کےبیٹےتھے!
عدالت نے ریمارکس دیئے ہیں کہ ہمارے سامنے اصل مسئلہ یہ ہے کہ سرکلر ریلوے کی زمین پر قبضے ہیں، تجاویز پر تجاویز ہیں مگر عمل کوئی نہیں ہے اور سرکلر ریلوے کی زمین پر روزانہ کی بنیاد پر قبضے ہو رہے ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے ہیں کہ آپ کو کراچی کے لوگوں کی پریشانیوں کا اندازہ ہی نہیں ہے اور کوئی سوچنے والا بھی نہیں ہے، ہم نے فیصلہ گزشتہ سال دیا لیکن سندھ حکومت مذاق کرتی نظر آرہی ہیں فیصلے کے ساتھ اور ہم پر دنیا ہنس رہی ہو گی کہ یہ ایک سرکلر ریلوے تک نہیں بنا سکتے۔
چیف جسٹس نے مزید کہا آپ لوگوں نے خود سارا نیٹ ورک جام کیا ہوا ہے یہ بتائیں، سسٹم کو کون صحیح کرے گا۔
چیف جسٹس پاکستان کا کہنا تھا کہ آپ گزشتہ ایک سال سے یہی کہہ رہے ہیں کہ بچوں کی طرح کام چل رہا ہے، آپ سب اپنے کمروں میں آرام سے بیٹھے ہوتے ہیں، روزانہ نئے بہانے لے آتے ہیں۔
واضح رہے کہ عدالت نے دلائل سننے کے بعد کیس کی سماعت چھ مارچ تک ملتوی کردی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News