وزیراعظم عمران خان نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ‘پرائم منسٹر کورونا ریلیف فنڈ’ قائم کرنے اور نوجوانوں پر مشتمل ‘ٹائیگر فورس’ بنانے کا اعلان کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے پاکستانیوں اس وقت پوری دنیا کروناوائرس کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے، ہرملک اس وقت اپنی استعداد کے مطابق کرونا کے خلاف لڑ رہا ہے،اس وقت دنیا میں کرونا کے خلاف کامیاب ہونے والا ملک چین ہے، چین نے ووہان میں 2 کروڑ لوگوں کو لاک ڈاؤن کیا اور کامیاب ہوگیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے ملک میں 25 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے ہے، ہم لاک ڈاؤن کرلیں تو ایسے لوگوں کو راشن بھی فراہم کرنا ہوگا، ہم لوگوں کو راشن فراہم نہیں کرسکتے تو لاک ڈاؤن کا فائدہ نہیں ہوسکتا۔
کرونا وائرس کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ وائرس امیر یا غریب کا فرق نہیں کرتا، دنیا میں دیکھ لیں کیا ہو رہا ہے، برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کرونا وائرس سے متاثر ہوئے۔
وزیراعظم نے بھارت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی نے 2،3 دن پہلے پورے ملک میں لاک ڈاؤن کیا، آج وہ اپنی عوام سے معافی مانگ رہا ہے ۔انہوں نے قوم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کرونا کے خلاف جنگ حکمت سے لڑنی ہے، ہمیں اپنے ملک کے حالات دیکھنے ہیں اور اس کے مطابق فیصلے کرنے ہیں۔
وزیراعظم کا ریلیف پیکج کا اعلان
وزیر اعظم نے کہا کہ ‘ہم نے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ریلیف پیکج دیا ہے ، پاکستان کا ریلیف پیکج 8 ارب ڈالر کا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کرونا ریلیف فنڈ کا اکاؤنٹ اسٹیٹ بینک میں ہوگا جس میں جمع کرائی گئی رقم پر کوئی پوچھ گچھ نہیں ہوگی۔ انہوں نے مزید کہاکہ امریکہ کے مقابلے میں یہ پیکج بہت چھوٹا ہے کیونکہ ہمارے پاس وسائل نہیں ہیں۔’
وزیراعظم نے کہا کہ ایمان سب سے بڑی ہماری طاقت ہے، پاکستان وہ قوم ہے جو سب سے زیادہ خیرات دیتی ہے، دنیا میں دوسرے نمبر پر پاکستان میں نوجوان آبادی ہے، کرونا وائرس کے خلاف جنگ جیتنے کے لیے ہمارے پاس یہ دو طاقتیں ہیں۔
وزیراعظم کا ٹائیگر فورس بنانے کا اعلان
انہوں نے قوم سے خطاب کے دوران کرونا ریلیف ٹائیگر فورس کا اعلان کر تے ہوئے کہا کہ یہ فورس فوج اور انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرےگی، جن علاقوں کو لاک ڈاؤن کریں گے ٹائیگر فورس کے رضا کار وہاں راشن پہنچائیں گے۔
کرونا سے متعلق وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا وائرس کے پھیلنے کے حوالے سے عوام کو آگاہ کیا جاتا رہے گا۔ انہوں نے بتایا کہ وائرس کے متاثرہ 4 سے 5 فیصد لوگوں کو اسپتال جانا پڑتا ہے، 86 فیصد ایسے مریض ہوتے ہیں جو ٹھیک ہوجاتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ کرونا وائرس کے خلاف جنگ وسائل سے نہیں جیتی جاسکتی،کرونا وائرس کے خلاف جنگ متحد ہو کر حکمت سے جیتی جاسکتی ہے، وسائل نہ ہونےکی وجہ سے ٹائیگر فورس کو استعمال کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ جو بھی ادارہ اپنے ملازمین کو بے روزگار نہیں کرے گا، اسٹیٹ بینک انہیں سستے قرضے دے گا۔
ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا
انھوں نے اشیائے ضروریہ کی ذخیرہ اندوزی میں ملوث افراد کو خبردار کیا ہے کہ ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔انھوں نے کہا کہ ان ذخیرہ اندوزوں کی وجہ سے لوگ پاکستان میں بھوک کا شکار ہو کر موت کے مُنھ میں جاسکتے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ جب لوگ افراتفری میں ضرورت سے زیادہ چیزیں خرید کرلیتے ہیں تو اس سے اشیاء کی مصنوعی اور اچانک قلّت پیدا ہوجاتی ہے اور قیمتیں چڑھ جاتی ہیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قوم کو بتاناچاہتا ہوں کرونا وائرس کے خلاف جنگ حکمت سے لڑنی ہے،لوگ خود احتیاط کریں،سماجی فاصلے رکھیں تا کہ کرونا جیسی وبا پر قابو پاسکیں۔
وزیراعظم پاکستان نے واضح کیا کہ ریاست کی سب سے پہلی ذمہ داری کمزور طبقے کی ہے، ہمیں کمزور طبقے کا بھرپور خیال رکھنا ہے،لوگوں کی تکلیف پر پیسہ بنانے والے لوگوں کو بھی ہم نے شکست دینی ہے۔
انڈیا کا حوالہ دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ‘انڈیا میں دو تین دن پہلے پورے ملک کو لاک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اب مودی نے پوری قوم سے معافی مانگی ہے کہ انہوں نے سوچے سمجھے بغیر ملک بند کر دیا تھا۔
خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 1700 سے زائد ہوچکی ہے جب کہ اس وائرس سے 22 افراد بھی جاں بحق ہوچکے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News