پاکستان نے بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کےٹویٹ پر غیر ذمہ دارانہ بیان کو مسترد کرتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ عائشہ فاروق نے اپنے ایک بیا میں کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے ٹویٹ پیغام میں بھارتی مقبوضہ کشمیر میں غیرقانونی طور پر آبادی کے تباسب کو تبدیل کرنے کے اقدامات کی مذمت کی تھی۔
عائشہ فاروق نے کہا کہ بھارت کی جانب سے تازہ ترین کاروائی میں ڈومیسائل کے زریعہ کشمیریوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کرنے کی کوشیش کی گئی ہے اور یہ اقدام بحارت نے اس وقت اٹھایا ہے جب دنیا کووڈ 19 وباء کے خلاف جنگ میں مصروف تھی، اس اقدام سے بی جے پی کی قیادت کی سیاسی موقع پرستی اور اخلاقی انحطاط کا اظہار ہوتا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ نے یہ بھی کہا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے بھارت کا اندرونی معاملہ ہونے کا نام نہاد دعوی دہرنے سے جھوٹ سچ نہیں ہو سکتا اور نہ ہی اس طرح غیرقانونی حیثیث قانونی ہو جاے گی۔
بھارتی بیانات جاری فیلگ آپریشن کی طرف اشارہ کرتے ہیں، ترجمان دفترخارجہ
عائشہ فاروق کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر مقبوضہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق متنازع علاقہ تسلیم کیا جاتا ہے، اقوام متحدہ کی ان قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر کے مسئلے کا آخری حل ایک جمہوری طریقہ سے اقوام متحدہ کے تحت آزادانہ و غیر جانبدارانہ استصواب رائے سے ڈھونڈا جائے گا۔
ترجمان دفترخارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت کی مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی اور بی جے پی حکومت کی جانب سے آر ایس ایس کے ہندوتواء نظریہ کو نافذ کرنے کوشیشوں کو بھارت نہیں چھپا سکتا۔
عائشہ فاروق نے کہا کہ بھارت کی جانب سے طاقت کا بربرانہ استعمال کشمیریوں کی ہمت کو نہیں توڑ سکتا ، بھارت کا طاقت کا وحشیانہ استعمال کشمیریوں کے استصواب رایے کے حق کو نہیں سکتا ۔
ترجمان دفترخارجہ عائشہ فاروق نے مزید کہا کہ بھارت کو واضح کرتے ہیں کہ پاکستان اور اس کی قیادت کشمیریوں کی قانونی اور منصفانہ جدوجہد سے ہیچھے نہیں ہٹے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News