کورونا کے مریضوں سے بھرے اسپتالوں کے فضلے نے کورونا پھیلاؤ کے خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔
ملک کے صرف گنتی کے اسپتال ہی استعمال شدہ مختلف چیزوں کے فضلے کو انتہائی درجہ حرارت پر تلف کرنے کی صلاحیت سے لیس ہیں جب کہ بیشتر اسپتال فضلے کو روایتی انداز میں ہی ٹھکانے لگا رہے ہیں۔
ملک بھر میں پہلے ہی طبی سہولیات کی کمی ہے اور کورونا کی وبا کے باعث شعبہ صحت شدید دباؤ کا شکار ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ شہر کے بڑے اسپتالوں میں انسینریٹرز نہ ہونے کی وجہ سے کورونا سمیت دیگر امراض پھیلنے کا خدشہ ہے۔
کراچی کے جناح اور سول اسپتال کے علاوہ بیشتر اسپتالوں کا فضلہ گٹر باغیچے میں پھینکا جارہا ہے۔ پمز اسلام آباد کا فضلہ کھلی فضا میں موجود ہے۔
ملک بھرکے سرکاری اسپتالوں میں سیکڑوں کورونا کے مریض زیرعلاج ہیں۔ ان مریضوں کے بستروں سے نکلنے والا طبی فضلے کوعلیحدہ کرنے کی بجائے عام مریضوں کے طبی فضلے میں شامل کرکے جمع کیا جارہا ہے جو کورونا کے پھیلاؤ کا سبب بن رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News