وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ خطے کا امن و استحکام، افغانستان میں مستقل امن سے مشروط ہے۔
تفصیلات کے مطابق سابق افغان وزیر اعظم اور حزب اسلامی افغانستان کے سربراہ تین روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچے تو وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان محمد صادق خان نے دفتر خارجہ کے حکام کے ہمراہ ان کا استقبال کیا۔
دفتر خارجہ میں گلبدین حکمت یاراوروزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی ملاقات میں پاک افغان دوطرفہ تعلقات، افغانستان میں قیام امن کے لیے جاری بین الافغان مذاکرات سمیت باہمی دلچسپی کےامورپرتبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے واضح طورپر کہا تھا کہ افغان مسئلے کے دیرپا حل کا واحد راستہ، افغانوں کو قابل قبول سیاسی مذاکرات ہیں،، خوشی ہے کہ آج عالمی سطح پرپاکستان کے موقف کو سراہا جا رہا ہے، بین الافغان مذاکرات کی صورت میں افغان قیادت کے پاس افغانستان میں امن کی بحالی کا ایک نادر موقع ہے۔
وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان، افغانستان سمیت خطے میں قیام امن کے لیے اپنی کاوشیں جاری رکھے گا۔
گلبدین حکمت یار نے کہا کہ ہم پاکستان کواپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں۔
ترجمان دفترخارجہ کےمطابق حزب اسلامی افغانستان کے سربراہ گلبدین حکمت یار کا یہ دورہ، پاکستان اورافغانستان کے مابین وسیع تر دو طرفہ روابط کے فروغ کے لیے کی جانے والی کاوشوں کا اہم حصہ ہے۔
گلبدین حکمت یار19 سے21 اکتوبرتک پاکستان میں قیام کریں گے۔
افغان رہنما صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی، وزیراعظم عمران خان، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصراوردیگراہم شخصیات سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News