وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ یکساں نظام تعلیم نا صرف دور جدید کا تقاضا ہے بلکہ ہر بچے کا بنیادی حق ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی یکساں نصاب تعلیم کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وفاقی وزیر شفقت محمود، وزیر تعلیم پنجاب مراد راس، وزیر برائے اعلیٰ تعلیم پنجاب یاسر ہمایوں، وزیر تعلیم خیبر پختونخوا شہرام ترکئی، پارلیمانی سیکرٹری وفاقی وزارت تعلیم محترمہ وجیہہ اکرام اور سینئر افسران شریک ہوئے۔
وفاقی وزیر شفقت محمود نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ قومی سطح پر یکساں نصاب متعارف کرنے کا مقصد طلبا میں تجزیاتی اور تخلیقی صلاحیتوں کو اجاگر کرناہے ۔
شفقت محمودنے کہا کہ اس نظام میں طلبا کو نصابی تعلیم اور پاکستانیت کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ سچائی، ایمانداری، برداشت، احترام، باہمی ہم آہنگی، ماحولیات کے بارے آگاہی، جمہوریت، انسانی حقوق، دیرپا ترقی اورذاتی تحفظ جیسے سنہری اصولوں سے آراستہ کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یکساں نظام تعلیم میں طلبا کی کرداری سازی پر خصوصی توجہ رکھی گئی ہے۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ یہ نصاب دیرپا ترقی کے اہداف کو مد نظر رکھتے ہوے مرتب کیا گیا ہے اور اس کا اطلاق ملک کے تمام نجی و سرکاری اسکولوں اور دینی مدارس پر بھی ہوگا۔
اسلامی تعلیمات کے فروغ کی خاطر اسلامیات کو درجہ اول سے بارہویں جماعت تک نصاب میں بطور علیحدہ مضمون کے پڑھایا جائے گا۔
اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے طلبا کے لیے مذہبی تعلیمات کے نام سے ایک الگ مضمون متعارف کیا گیا ہے جو پہلی جماعت سے پڑھایا جائے گا۔
اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ یکساں نصاب تعلیم کا محور طلبا کو دور حاضر کے تقاضوں کے عین مطابق تعلیم سے آراستہ کرنا ہے۔ اس ضمن میں تمام شراکت داروں سے مشاورت کا عمل مکمل کیا جاچکا ہے۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ تعلیم کے شعبے میں ملک میں موجود طبقاتی تقسیم کو ختم کرنا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ یکساں نظام تعلیم نا صرف دور جدید کا تقاضا ہے بلکہ ہر بچے کا بنیادی حق ہے۔
عمران خان نے کہا کہ نئی نسل کوخاتم النبین ﷺ کی حیات مبارکہ اور سنت کے متعلق مکمل آگاہی ہونی چاہیے کیونکہ حضرت محمد ﷺ ہی ہمارے رول ماڈل ہیں اور ان کی سنت ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قومی تعلیمی پالیسی سے تعلیمی معیار میں بہتری آئے گی اور معاشرے کے تمام طبقات کو با اختیار بنانے کے مساوی مواقع فراہم ہوں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اس نظام کی کامیابی تدریسی عملے کے انتخاب اور استعداد کار میں اضافے پر منحصر ہے۔
عمران خان نے کہا کہ نئی پالیسی کی بدولت پاکستان میں معیاری تعلیم کا حصول ممکن ہو سکے گا۔ یکساں نظام تعلیم خطے کے دیگر ممالک کے لیے قابل تقلید مثال قائم کرے گا۔
وزیر اعظم کو اسلام آباد کے وفاقی نظامت تعلیم کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی اور تعلیمی اداروں کی اپ گریڈیشن کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
