ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد نے کہا ہے کہ داعش کا نیٹورک جنگ میں نقصان کے بعد کمزور ہوا ہے اور پاکستانی فورسز کے جاری آپریشن کے باعث داعش کا سیٹ اپ بہت حد تک کم ہوچکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد کی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ حافظ محمد عمر بن خالد کو سی ٹی ڈی نے حراست میں لیا تھا تاہم کوئی ٹھوس شواہد نا ملنے پر ملزم کو رہا کردیا گیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ موبائل کی فارنسک سے شواہد ملنے پر باقاعدہ گرفتار کیا گیا کیونکہ بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی کی فنڈنگ کی جاری تھی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ فنڈنگ کے لئے کرپٹو کرنسی کا استعمال کیا جارہا تھا جبکہ کرپٹو کرنسی کو حکومت ریگولیٹ نہیں کرتی اور کرپٹو کرنسی کو بغیر ٹریس رقوم ٹرانسفر کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔
ڈی جی سی ٹی ڈی نے بتایا ہے کہ گرفتار عمر بن خالد این ای ڈی کا طالبعلم ہے تاہم گروپ کی نشاندہی کی جاچکی ہے اور امید ہے جلد اچھی خبر ملے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News