اپنی مرضی سے شادی کرنے اور مزہب بدلنے والی سترہ سالہ لڑکی کی واپسی کے لیے والد کی درخواست خارج ہو گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق والدین کی مرضی کے خلاف شادی کرنے اور مزہب بدلنے والی سترہ سالہ لڑکی کی واپسی کے لیے والد کی درخواست لاہور ہائیکورٹ نے خارج کر دی ہے۔
ذرائع نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس طارق ندیم نے گلزار مسیح کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گلزار مسیح نے اپنی بیٹی چشمہ کنول کے اغوا کا مقدمہ فیصل آباد کے تھانے میں درج کروایا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ لڑکی نے مجسٹریٹ کے روبرو مسلمان ہونے اور عثمان نامی شخص سے شادی کرنے کا بیان ریکارڈ کرایا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ کا اس معاملے پر کہنا ہے کہ قران و حدیث میں اسلام قبول کرنے کے لیے کم سے کم عمر کی حد مقرر نہیں ہے، حضرت علی رضی اللہ عنہ نے دس سال کی عمر میں اسلام قبول کیا تھا اور بلوغت حاصل کرنے پر انسان کو سمجھدار شمار کیا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News