امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمن پاکستان کا دو روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد واپس روانہ ہو گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق امریکی سفارتخانے اور وزارت خارجہ کے حکام نے امریکی نائب وزیر خارجہ کو ایئر پورٹ پر الوداع کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی نائب وزیر خارجہ نے دورہ پاکستان کے دوران پاکستانی قیادت سے ملاقاتیں کیں تھیں۔
واضح رہے کہ امریکے نائب وزیر خارجہ نے آج پاکستان کا دورہ کیا تھا جس میں امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین نے صحافتی اداروں کے مدیران سے ملاقات کی جس میں انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خطے میں موسمیاتی تغیر، شفاف توانائی، اقتصادیات اور علاقائی ربط پر معاونت کر رہے ہیں۔
امریکی نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایک متحرک میڈیا آزاد معاشرے کے لیے ناگزیر ہے جبکہ پاکستان کا دورہ افغان صورتحال، دوطرفہ دیرپا تعلقات کے تناظر میں ہے۔
امریکی نائب وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ مضبوط، خوشحال، جمہوری پاکستان خطے بلکہ دنیا کے لیے اہم ہے۔ پاکستان اور امریکا، افغانستان سمیت دوطرفہ تعلقات بارے قریبی مشاورت جاری رکھیں گے۔
وینڈی شرمین کا کہنا تھا کہ افغانستان کو دوبارہ دہشتگردی کا مرکز بننے، امریکا اور اتحادیوں پر حملوں سے روکنا ہو گا، طالبان کو ان کے الفاظ سے نہیں، عمل سے جانچیں گے۔
امریکی نائب وزیر خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ طالبان کے تمام وعدے تاحال عوامی توقعات کے برعکس پورے نہیں ہوئے جبکہ افغانستان میں امریکی فوجی مشن ختم ہواہےافغان عوام سے کیے وعدے نہیں۔
وینڈی شرمین نے کہا کہ افغانستان میں خراب ہوتی صورتحال شدید باعث تشویش ہے۔ یونیسف نے 10 لاکھ افغان بچوں کا قحط زدہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے جبکہ ایک کروڑ 80 لاکھ افغان انسانی امداد کے منتظر ہیں۔
امریکی نائب وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ امریکی محکمہ خزانہ نے بذریعہ اقوام متحدہ، غیرسرکاری تنظیمیں، انسانی امداد کی اجازت دی ہے، امریکی محکمہ خزانہ انسانی امداد پر کسی قسم کی کوئی پابندی عائد نہیں کرے گا۔
اپنے بیان میں وینڈی شرمین نے کہا کہ افغانستان کے انسانی المیہ کو علاقائی بحران میں تبدیل نہیں ہونا چاہیے، افغان عوام کی مشکلات کم کرنے کے لیے عالمی برادری کو یکساں کردار ادا کرنا ہو گا۔
امریکی نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مہاجرین کو اسکول، کورونا ویکسین، سم کارڈز، بینک اکاؤنٹ تک رسائی حاصل ہے جبکہ پاکستان نے چار دہائیوں تک افغان مہاجرین کی میزبانی کی اور آج بھی کر رہا ہے۔
وینڈی شرمین کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا کے مابین فوجی تعلقات، انسداد دہشتگردی تعاون کی طویل تاریخ ہے، پاکستان اور امریکا، کورونا وباء کے خلاف قریبی تعاون کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔
امریکی نائب وزیر خارجہ وینڈی شرمین کا مزید کہنا تھا کہ امریکا تاحال پاکستان کو کورونا ویکسین کی ایک کروڑ 60 لاکھ خوراکیں فراہم کر چکا ہے، پاکستان کو کورونا ویکسین کی مزید 96 لاکھ خوراکیں فراہم کی جائیں گی
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News