صوبائی وزیر خیبرپختونخوا شوکت یوسفزئی نے کہا کہ مذہب کی روشنی اور علمائے کرام کی مشاورت سے بچوں اور عورتوں پر تشدد کیخلاف نئی قانون سازی کررہے ہیں۔
انہوں نے پشاور کی مقامی ہوٹل میں عورتوں اور بچوں پر تشدد کیخلاف منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس قانون سازی کے حوالے سے عوام میں آگاہی مہم بہت لازمی ہے۔
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ اسلام نے صدیوں قبل عورت کو عزت اور وراثت میں حصہ دی ہے اور صوبائی حکومت اس حوالے سے ہر ممکن تعاون کرے گی۔
صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی نے مزید کہا کہ تعلیم یافتہ خواتین معاشرے کی ترقی کیلئے نہایت ضروری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عورتوں کے خلاف تشدد ایک سنجیدہ مسئلہ ہے، گورنر سندھ
واضح رہے کہ گزشتہ روز صدر آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن کاشف مرزا نے خواتین پر تشدد کے خاتمے کے عالمی دن پر پیغام دیتے ہوئے کہا تھا کہ خواتین پر تشدد کے خلاف انسانیت فعل، معاشرتی برائی اور قانوناً جرم ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ خواتین کو با اختیار بناکر اوربرابر کے حقوق دے کر ایسی معاشرتی برائی کا خاتمہ ممکن ہے اور خواتین کے حقوق کے تحفظ اوران کیخلاف تشدد کی روک تھام کیلئے قانون پر موثر عملدرآمد کیا جائے۔
کاشف مرزا نے کہا کہ خواتین کی دادرسی اورانہیں فوری انصاف کی فراہمی کیلئے قائم سینٹرز کا دائرہ کار صوبہ بھر میں پھیلایا جائے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ خواتین پر تشدد کے واقعات کی روک تھام کیلئے ہم سب کو مذہبی، سماجی اور اخلاقی ذمے داریاں نبھانا ہوںگی اور اس عزم کا اعادہ کرنا ہے کہ خواتین پر تشدد کی روک تھام اور انکے حقوق کے تحفظ کیلئے موثر اقدامات جاری رکھیں جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News