سیالکوٹ میں فیکٹری کے غیر ملکی مینیجر کے قتل کے واقعے کی ابتدائی رپورٹ وزیر اعظم کو بھجوادی گئی۔
وزیر قانون پنجاب کی سربراہی میں اجلاس ہوا جس میں سیالکوٹ واقعے کے حوالے سے تحقیقت کا جائزہ لیا گیا اور ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کو حتمی شکل دی گئی۔ بعد ازاں رپورٹ وزیر اعظم عمران خان کو بھجوادی گئی۔
اجلاس کے دوران تفتیشی افسران نے بتایا کہ سری لنکن منیجر فیکٹری میں نظم و ضبط کے پابند تھے، ان کی اس پابندی کے باعث کئی فیکٹری ملازمین ان کے خلاف تھے، چند روز میں غیر ملکی افراد کا ایک وفد فیکٹری کا دورہ کرنے آنے والا تھا، اس حوالے سے انہوں نے تمام مشینوں کی صفائی کرنے اور غیر ضروری چیزوں کو ہٹانے کی ہدایت کی تھی۔
مزید پڑھیے: سیالکوٹ واقعہ؛ 900 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج
سری لنکن مینیجر نے ایک پمفلٹ کو ہٹانے کی ہدایت کی تھی جس میں مبینہ طور پر مذہبی تحریر درج تھی، واقعے کی بنیادی وجہ یہی بات بنی، منیجر پر تشدد جمعے کی صبح 11 بجے شروع ہوا اور اس کے کچھ دیر بعد افسوس ناک واقعہ پیش آیا۔ اس موقع پر فیکٹری کے مالکان بھی غائب ہوگئے۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ قتل کے الزام میں اب تک 120 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے جن میں 2 مرکزی ملزم بھی شامل ہیں۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے مزید افراد کی گرفتاری کے لیے اقدامات کئے جارہے ہیں،اس سلسلے میں نادرا کا تعاون بھی حاصل ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز سیالکوٹ مٰں کھیلوں کا سامان بنانے والی ایک فیکٹری کے ملازمین نے سری لنکن مینیجر کو توہین مذہب کا الزام لگاکر قتل مکردیا تھا، واقعے کی ہر سطح پر شدید مذمت کی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
