بول نیوز کی بندش کے معاملے پر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات نے ڈی جی پیمرا سے وضاحت طلب کرلی ہے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کا اجلاس ہوا جس میں جماعت اسلامی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے بول نیوز کی بندش کا معاملہ اٹھا دیا۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اطلاعات کے اجلاس میں ڈی جی پیمرا نے کہا کہ بول نیوز کی سیکیورٹی داخلہ نے کلیئر نہ کی تو بند کردیا، بول انٹرٹینمنٹ کا لائسنس زائد المعیاد ہوچکا تھا اس لئے بند کیا۔
اجلاس میں جماعت اسلامی کے رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی نے ڈی جی پیمرا سے سوال کیا کہ اگر کوئی چھوٹی موٹی قانونی کارروائی کی ضرورت بھی ہوگی تو کیا آپ پورا چینل ہی بند کردیں گے؟ کیا آپ کو نظر نہیں آتا کہ بول نیوز سے ہزاروں کارکنان وابستہ ہیں۔
مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ ادھر ملک میں سیلاب ہے ادھر مہنگائی ہے اور آپ نے بیک جنبش قلم بول کو بند کردیا ہے۔
دوسری جانب چیئرپرسن قائمہ کمیٹی جویرہ ظفر آہیر نے کہا کہ چینلز بند نہیں ہونے چاہیں مگر کوئی قانونی کارروائی کی ضرورت ہوتو وہ بھی چینلز کو پوری کرنی چاہیے۔
اجلاس میں مولانا عبدالاکبر چترالی نے مطالبہ کیا کہ بول نیوز کے ڈپٹی بیوروچیف علی شیر یہاں قائمہ کمیٹی میں موجود ہیں ان سے بول نیوز کا موقف بھی جان لیں۔
چیئرپرسن جویرہ ظفر آہیر نے ڈپٹی بیوروچیف علی شیر کو بول نیوز کا موقف پیش کرنے کی اجازت دے دی۔
ڈپٹی بیوروچیف بول نیوز اسلام آباد علی شیر نے اجلاس میں سوال کیا کہ قائمہ کمیٹی کو آگاہ کرنا چاہتا ہوں بول نیوز کو سندھ ہائی کورٹ نے چند لمحے قبل بحال کردیا ہے اگر پیمرا کا موقف درست ہوتا تو سندھ ہائی کورٹ یہ فیصلہ کیوں کرتی؟
علی شیر نے کہا کہ مجھے بتایا جائے کہ پیمرا کو سیکیورٹی کلیئرنس کے لیے وہی چینل ہی کیوں نظر آتا ہے جو دوسری طرف کی کوریج کرتا ہے، بول نیوز کو بغیر نوٹس بند کردینا کہاں کا انصاف ہے۔
بول نیوز کے ڈپٹی بیوروچیف نے کمیٹی سے سوال کیا کہ بول نیوز کو کئی ہفتوں سے عمران خان کی تقریر شروع ہونے سے پہلے کئی گھنٹے پہلے بند کردیا جاتا ہے اور بعد میں کئی کئی گھنٹے بند رکھا جاتا ہے کیا یہ آزادی صحافت ہے؟
اس موقع پر قائمہ کمیٹی اطلاعات نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو سراہا اور قائمہ کمیٹی کے ارکان کی جانب سے بول نیوز کی بحالی کے فیصلے پر مبارکباد بھی دی گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News