سابق اسپیکر اسد قیصر نے کہا ہے کہ ارشد شریف کو انصاف دینے کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھائینگے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر نے کہا کہ ارشد شریف کو شہید کرنے سے پہلے ان پر جس طرح ظالمانہ تشدد کیا گیا اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس واقع کی آزادانہ اور شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں۔
ارشد شریف کو شہید کرنے سے پہلے ان پر جس طرح ظالمانہ تشدد کیا گیا اس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ اس واقع کی آزادانہ اور شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں۔
ارشد شریف کو انصاف دینے کیلئے ہر فورم پر آواز اٹھائینگے۔ انشاءاللہAdvertisement— Asad Qaiser (@AsadQaiserPTI) November 10, 2022
ارشد شریف کے قتل سے متعلق نئے اہم انکشافات سامنے آگئے
گزشتہ روز بول نیوز کے اینکر پرسن ارشد شریف کے قتل کے کیس میں نئے انکشافات سامنے آئے تھے۔
قتل سے پہلے بول نیوز کے اینکر پرسن ارشد شریف پر تین گھنٹے تشدد کیا گیا اور ان کے ناخن اتارے گئے جبکہ تشدد سے ان کے ہاتھ کی انگلیاں اور پسلیاں بھی ٹوٹ گئیں۔ گاڑی سے اتار کر انتہائی قریب سے گولیاں ماری گئیں، قتل منصوبہ بندی سے ہوا۔
اس سے قبل کینیا میں ارشد شریف کے قتل کے روز شوٹنگ رینج پر دس امریکی انسٹرکٹرز اور ٹرینرز کی موجودگی کا بھی انکشاف ہوا تھا۔
23 اکتوبر کی شب آٹھ بجے خرم کے ساتھ کار میں جاتے ہوئے ارشد شریف پر فائرنگ کی گئی جبکہ جس دن ارشد شریف کو قتل کیا گیا اس دن خرم انہیں عام کے بجائے لمبے راستے سے لے کر گیا تھا۔
خرم عام طور پر شوٹنگ رینج والی سڑک استعمال کیا کرتا تھا لیکن اِس رات اُس نے عام راستے کے بجائے مگادی ہائی وے والا راستہ دور ہونے کے باوجود استعمال کیا۔
تفتیش میں بھی ٹھیک سے تعاون نہیں کیا گیا، پاکستانی تفتیش کاروں نے رینج پر موجود افراد سے متعلق پوچھا لیکن کینیا کے حکام نے معلومات نہیں دیں۔
اب انکشاف یہ ہوا ہے کہ جہاں ارشد شریف کو قتل کیا گیا وہاں 10 امریکی انسٹرکٹر اور ٹرینر بھی موجود تھے ، ارشد شریف نے 22 اور 23 اکتوبر کو امریکی انسٹرکٹرز اور دیگر کے ساتھ ڈنر بھی کیا تھا۔
واضح رہے کہ کینیا کی حکومت ارشد شریف کے قتل سے متعلق بھی اپنا مؤقف تبدیل کرتی رہی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News