پاکستانی معیشت کی طرح پاکستانی موٹرویز بھی زوال کاشکار ہوگئیں۔
تفصیلات کے مطابق موٹرویز پر گاڑیوں کی حدرفتار میں اضافے کے بجائے کمی کر دی گئی۔
موٹرویز پر پہلے 120 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلانے کی اجازت تھی جو اب کم کرکے 100 کلو میٹر فی گھنٹہ کردی گئی ہے۔
اب 100 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے زیادہ تیز گاڑی چلانے والے کا چالان کرکے جرمانہ وصول کیا جائے گا۔
ترجمان موٹر وے پولیس کا کہنا ہے کہ ناقص تعمیر کی وجہ سے حادثات میں اضافے کی وجہ سے حدرفتار کم کردی گئی ہے۔ موٹرویز پر حد رفتار لائٹ وہیکل کے لیے 120 سے کم کر کے 100 کلو میٹر فی گھنٹہ جبکہ ہیوی ٹریفک کے لیے 100 سے کم کر کے 80 کلو میٹر فی گھنٹہ کردی گئی ہے۔
لاہور سیالکوٹ موٹروے،ہکلہ ڈیرہ اسماعیل خان موٹروے اورپنڈی بھٹیاں ملتان موٹروے پر حدرفتار کم کی گئی ہے۔ لاہور اسلام آبادموٹروے پر ٹھوکر نیازبیگ سے راوی ٹول تک بھی حد رفتار کم کردی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے موٹرویز پر حادثات کی بڑھتی ہوئی تعداد کے بعد ان موٹرویز پر حد رفتار کم کردی گئی ہے۔ ناقص تعمیر ات کی وجہ سے ان موٹرویز پر حادثات زیادہ ہو رہے ہیں۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ حال ہی میں بنائی جانے والی دولائن لاہور سیالکوٹ موٹروے مکمل فینس بھی نہیں ہے۔ ہکلہ ڈیرہ اسماعیل خان موٹروے پر ٹیکنکل مسائل کی وجہ سے حادثات کا معاملہ سینیٹ میں بھی اٹھاتھا۔ ہکلہ ڈیرہ اسماعیل خان موٹروے کامعاملہ اٹھانے کے باوجود کسی نے توجہ نہیں دی۔
وفاقی سیکرٹری مواصلات نے اعتراف کیا کہ جو موٹروے غیر ملکی کمپنیوں نے بنائی ہیں اس پر کوئی شکایات نہیں آتیں تاہم جو موٹروے پاکستانی کمپنیوں نے بنائی ہیں اس پر بہت زیادہ مسائل ہیں اور شکایات آرہی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ حادثات حیدرآباد کراچی موٹروے پر ہوتے ہیں۔زیادہ حادثات ہونے کے باوجود ایم 9 پر حد رفتار کم نہیں کی گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News