وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی زیر صدارت اجلاس ہوا ہے۔
اجلاس میں منصوبہ کے انتظامی امور کیلیے نجی شعبہ سے قابل ترین افراد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے تکنیکی کمیٹی کو سفارشات جلد پیش کرنے کی ہدایت کی اور آپٹیکل فائبر پالیسی کا جائزہ بھی لیا۔
انہوں نے کہا کہ تیل کی بحفاظت ترسیل کیلیے ڈی کینٹنگ کے اعلیٰ معیار کو یقینی بنایا جائے جبکہ انہوں نے شرح آمدن بڑھانے کیلیے تیل بردار گاڑیاں مکمل لوڈ کے ساتھ چلانے کی ہدایت بھی کردی۔
ان کا کہنا تھا کہ تیل بردار گاڑیوں کی آمد رفت کا وقت کم کرنے کیلیے پی ایس او حکام سے بات کی جائے جبکہ انہوں نے ٹرین برانڈنگ اور دوران سفر تفریحی سہولیات کی فراہمی کیلیے کام تیز کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے گرین لائن ٹرین کی ترکیب اور مختلف تجاویز پر غور بھی کیا اور مزید کہا کہ نئی کوچز سے بھرپور افادے کا حصول یقینی بنایا جائے۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیر ریلوے کی ہدایت پر پاکستان ریلوے نے انتظامیہ نے بینکوں سے باہمی مفاہمت و تصدیق کے بعد پنشن کی مد میں غیر تقسیم شدہ 1.42 ارب روپے واپس لے لیے ہیں جس پر خواجہ سعد رفیق نے ریکوری افسران کو شاباش دی اور کہا کہ ریکوری سے پینشنرز کو وقت پر ادائیگی میں آسانی ہو گی۔
پاکستان ریلوے نے کہا کہ ریلوے کے ایک ایک روپے کی حفاظت کریں گے۔
اس موقع پر ریکوری ٹیم میں ضیاء الاسلام نیازی ایف اینڈ سی اے اور دیگر بھی شامل تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News