وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق نے کہا ہے کہ آئی ٹی برآمدات 1 ارب ڈالر سے بڑھ کر 2 ارب 60 کروڑ ڈالر ہوچکی ہیں۔
وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسمارٹ فون فار آل کی آج بنیاد رکھ دی گئی، پاکستان میں پہلا اسمارٹ فون 1989میں بنایا گیا۔
‘ لوگوں کو 10 ہزار سے لیکر 1 لاکھ تک فون قسطوں پر ملے گا’
انہوں نے کہا کہ 31سال تک میڈان پاکستان اسمارٹ فون پر توجہ نہیں دی گئی، میں نے پالیسی بنائی آج ملک میں اسمارٹ فونز بن رہے ہیں، لوگوں کو دس ہزار سے لیکر ایک لاکھ تک فون قسطوں پر ملے گا۔
امین الحق نے کہا کہ ہم نے براڈ بینڈ کے 28منصوبے شروع کیے، ان منصوبوں کی لاگت 65 سے سترارب روپے ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ آئی ٹی برآمدات ایک ارب ڈالر سے بڑھ کر دو ارب ساٹھ کروڑ ڈالر ہو چکی ہیں، ہماری کوشش ہے وزارت خزانہ اور ایف بی آر کے ساتھ بیٹھ کر آئی ٹی انڈسٹری کے مسائل حل کریں۔
‘قومی سلامتی کے معاملے پر سمجھوتہ نہیں ہوگا’
انہوں نے کہا کہ نیشنل سائبر سیکیورٹی رائٹ آف وے پالیسی بنائی۔ سوشل میڈیا رولز بنائے جس میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی۔
وزیر آئی ٹی کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کے معاملے پر سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ ود ہولڈنگ ٹیکس اور دیگر ٹیکسز پر وزارت خزانہ ایف بی آر سے بات چیت جاری ہے۔
امین الحق نے مزید کہا کہ ٹک ٹاک کے ساتھ بات چیت مکمل ہو گئی، ٹک ٹاک چند ہفتوں میں اسلام آباد میں دفتر قائم کرے گا اور فیس بک بھی پاکستان میں دفتر قائم کرے گا۔
چیئرمین پی ٹی اے عامر عظیم باجوہ
اس سے قبل چیئرمین پی ٹی اے عامر عظیم باجوہ نے بھی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ جی ایس ایم کے اقدام سے صارفین قسطوں پر مناسب نرخوں پر سمارٹ فون حاصل کرسکیں گے، دنیا میں 55 فیصد لوگ موبائل انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں۔
عامر عظیم باجوہ نے بتایا کہ پاکستان میں 57 فیصد لوگ موبائل انٹرنیٹ استعمال کرتے ہیں، جی ایس ایم اے رپورٹ کے مطابق بنگا دیش میں 50 فیصد لوگ سمارٹ فون استعمال کرتے ہیں، پاکستان کے نیٹ ورکس پر 6 کروڑ براڈ بینڈ سب سکرائبرز کا اضافہ ہوا ہے۔
چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ 2018 سے اب تک براڈ بینڈ سب سکرائبرز 54 ملین سے بڑھ کر 104 ملین ہوگئے، پی ٹی اے کا ڈربس سسٹم گیم چینجر ثابت ہوا، اس نظام سے چوری شدہ اور ڈپلیکیٹ آئی ایم ای آئی والے فون بند ہوئے، اس نظام نے موبائل مینوفیکچررز کو برابری کے مواقع فراہم کیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈیرھ سال میں 17.9 ملین موبائل فون مقامی طور پر تیار ہوئے، 2020 میں پاکستان نے 24 ملین موبائل فونز درآمد کیے اور 2021 میں اس نظام کے بعد موبائل فونز کی امپورٹ کم ہوکر 10 ملین رہ گئی، ایپل اور ہواوے کے علاوہ تمام کمپنیوں نے پاکستان میں موبائل بنانا شروع کردیئے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News