Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

بلوچستان، تین ماہ کے تعطل کے بعد آج سے ٹرین سروس بحال

Now Reading:

بلوچستان، تین ماہ کے تعطل کے بعد آج سے ٹرین سروس بحال

ٹرین سروس

بلوچستان میں مون سون بارشوں اور سیلاب کے باعث تین ماہ سے تعطل کا شکار ٹرین سروس آج سے بحال کر دی جائے گی۔

ریلوے حکام کے مطابق بلوچستان سے تین ماہ بعد آج پہلی ترین پشاور کیلئے روانہ ہوگی جوکہ جعفر ایکسپریس مچھ اسٹیشن سے پشاور تک جائے گی۔

ریلوے حکام نے بتایا کہ مسافروں کو کوئٹہ اسٹیشن سے مچھ اسٹیشن ٹرانسپورٹ کے ذریعے پہنچایا جارہا ہے، 10 بوگیوں پر مشتمل ٹرین آج 11 بجے مچھ سے روانہ ہوگی، کوئٹہ تا مچھ ریلوے کا رابطہ منقطع ہے۔

ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ بولان کے علاقے میں سیلاب کے باعث ریلوے ٹریک پل سیلاب میں بہہ گیا تھا، پل کی تعمیر کا کام جنوری میں مکمل ہوگا۔

Advertisement

خیال رہے کہ بارشوں کے باعث بولان ریلوے ٹریک پل بہہ جانے کی وجہ سے ریل سروس 3 ماہ سے معطل تھی۔

ریلوے کی جانب سے پشاور سے کراچی چلنے والی عوام ایکسپریس کی بحالی منسوخ

ریلوے نے پشاور سے کراچی چلنے والی عوام ایکسپریس کی بحالی منسوخ کر دی۔

 ترجمان ریلوے نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ عوام ایکسپریس آج بحال نہیں ہو رہی، آج 20 نومبر کو اب صرف ایک ٹرین جعفر ایکسپریس بحال کی جائے گی۔

ترجمان نے کہا کہ جعفر ایکسپریس پشاور سے مچھ کے درمیان چلے گی، مچھ سے کوئٹہ کے درمیان مسافروں کو بسوں کے ذریعے پہنچایا جائے گا۔

واضح رہے کہ ریلوے نے پہلے بہاؤالدین زکریا ایکسپریس کو 20 نومبر کو بحال کرنے کا اعلان کیا تھا، اب بہاؤالدین زکریا ایکسپریس کے بجائے جعفرایکسپریس کو بحال کیا جائے گا۔

Advertisement

پاکستان ریلوے کے مختلف سیکشنز کے سالانہ معائنے کا نیا شیڈول جاری

چند روز قبل چیف ایگزیکٹو ریلوے اور فیڈرل گورنمنٹ انسپکٹر آف ریلوے کی مختلف سیکشنز کی سالانہ انسپکشن کا نیا شیڈول جاری کر دیا تھا۔

 چیف ایگزیکٹو ریلوے سلمان صادق شیخ اور ایف جی آئی آر راولپنڈی، کراچی اور سکھر ڈویزن کی انسپکشن کریں گے، جس کا عمل تین مرحلوں میں 21 نومبر سے 21 دسمبر تک جاری رہے گا جبکہ پاکستان ریلوے انتظامیہ نے اس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق پہلے مرحلے میں 21 نومبر کو لالہ موسیٰ سے راولپنڈی 157 کلو میٹر ٹریک کی انسپکشن کی جائے گی جبکہ 22 نومبر کو کندیاں، خوشاب، سرگودھا 130 کلو میٹر ٹریک کی انسپکشن کی جائے گی۔

اس کے علاوہ دوسرے مرحلے میں 5 دسمبر کو کھوکھرا پار سے میر پور خاص تک 126 کلو میٹر ٹریک کی انسپکشن کی جائے گی جبکہ 6 دسمبر کو کراچی اور 7 دسمبر کو کراچی کینٹ سے حیدر آباد 173 کلو میٹر ٹریک کی انسپکشن ہو گی۔

نوٹیفکیشن میں بتایا گیا تھا کہ تیسرے مرحلے میں 20 دسمبر کو خانپور سے روہڑی تک 212 کلو میٹر ٹریک کی انسپکشن کی جائے گی۔

Advertisement

نوٹیفکیشن کے مطابق 21 دسمبر کو سکھر سے جیکب آباد تک 80 کلو میٹر ٹریک کی انسپکشن ہوگی جبکہ معائنے کے دوران ٹریک، ریلوے اسٹیشنوں کی عمارات، پل سمیت دیگر تنصیبات کا جائزہ لیا جائے گا۔

خیال رہے کہ انسپکشن کے دوران مختلف ریلوے اسٹیشنوں کی آمدن اور وہاں مسافروں کو دی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ ریلوے افسروں اور ملازمین کی ڈیوٹیوں اور ان کے کام کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

ریلوے خسارے میں کیوں ہے؟ اہم وجہ سامنے آگئی

پاکستان ریلوے سالانہ اربوں روپے کے خسارے میں کیوں ہے ، بول نیوز نے پتہ لگا لیا۔

ریلوے حکام ٹیکنالوجی سے بھاگنے لگے، محکمہ ریلوے اگر ٹرنیوں کی وقت کی پابندی ٹھیک کرلے تو سالانہ 3 ارب روپے سے زائد ہونے والا نقصان ختم کرسکتی ہے ۔

وقت کی پابندی نہ ہونے کی وجہ سے مسافروں کو بھی شدید مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔سکھر ڈویژن میں جدید سگنل سسٹم لگانے کے باوجود پرانا نظام استعما ل کرنے سے ریلوے کو سالانہ کروڑوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے ۔

Advertisement

کانٹینٹ سیل بول نیوز اسلام آبا دکے مطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ میں انکشاف ہواہے کہ ریلوے کو مختلف اسٹیشنوں پر ٹرینوں کووقت سے زیادہ روکنے کی وجہ سے سالانہ 3 ارب 6 کروڑ 58 لاکھ 90 ہزار روپے سے زیادہ نقصان ہو رہا ہے ۔

مختلف اسٹیشنوں پر شیڈول  کے بغیر اسٹاپ کرنے کی وجہ سے سالانہ 3 ارب روپے سے زیادہ ڈیزل جل جاتا ہے۔

یہ اسٹاپ سگنل سسٹم ،لوکوموٹو،کوچز و دیگر وجوہات کی وجہ سے ہوتے ہیں ۔اگر ریلوے ٹرنیوں کی وقت کی پابندی شروع کر دے تو 3 ارب روپے بچائے جا سکتے ہیں۔

سکھر ڈویژن میں ٹرنیوں کی آمد و رفت کے لیے سگنل کاجدید کمپیوٹر بیسڈ انٹر لاکنگ سسٹم (سی بی آئی ) لگا دیا گیا ہے مگر اس کے باوجود اس کو استعمال نہیں کیا جا رہا ہے اور پرانا پیپر لائن کلیئر(پی ایل سی) نظام استعمال کیا جا رہا ہے۔

پی ایل سی لینے کے لیے ٹرنیوں کو روکنا پڑتا ہے، اس کی وجہ سے صرف سکھر ڈویژن میں سالانہ 7 کروڑ 33 لاکھ 60 ہزار روپے کا اضافی ڈیزل ٹرنیوں نے استعمال کیا۔

آڈٹ نے سفارش کی کہ جب جدید سسٹم لگادیا گیا ہے تو اس کو استعمال کیا جائے تاکہ 7 کروڑ وپے سے زائد کاسالانہ نقصان روکا جا سکے۔

Advertisement

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
زیرحراست ملزم کی ہلاکت؛ سابقہ ایس پی کلفٹن نیئرالحق براہ راست قتل کامرکزی ملزم قرار
وزیراعلٰی سرفراز بگٹی کا بلوچستان میں طوفانی بارشوں کے دوران ہلاکتوں پر اظہار افسوس
ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ایئرچیف ظہیراحمدبابرسدھوسے ملاقات
بانی پی ٹی آئی نے اپنے دورمیں صرف تلخیاں بڑھائیں، مولا بخش چانڈیو
سگریٹ ساز کمپنیوں کا کاروبار و تجارت کی آڑ میں بنیادی قواعد و ضوابط سے انحراف
سگریٹ پر فیڈرل ڈیوٹی بڑھانے کے فیصلے سے ریونیو میں نمایاں اضافہ، کھپت میں کمی
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر