
انسپکٹر جنرل پولیس سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ کمیونیٹی پولسنگ کے تحت مختلف پراجیکٹس پر کام کر رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں انسپکٹر جنرل پولیس سندھ غلام نبی میمن نے بول نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جج کے سامنے جب کیس جاتا ہے تو اس میں کہیں بھی کوئی لوپ ہول ہو تو اس کا فائدہ ملزمان کو پہنچتا ہے، ہمارا جو کریمنل جسٹس سسٹم ہے اس میں کہیں بھی کوئی شک ہوتا ہے تو فائدہ ملزمان کو پہنچتا ہے۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ فارنزک اور ٹیکنالوجی کے شواہد جب تفتیشی افسر کے پاس ہونگے تو کیس مضبوط ہوتا ہے ورنہ کیس کمزور ہوتا ہے اور اس کا فائدہ ملزمان کو پہنچتا ہے، قوانین میں بھی اصلاحات کی فوری ضرورت ہے تاکہ ملزمان کو سخت سزائیں ہو، ہمارا سسٹم جس اسباب کی وجہ سے بیٹھ رہا ہے ان میں وقت کی ضروریات کے مطابق اصلاحات کرنا فوری ضروری ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ قانون سازی میں تبدیلی کے لیے مرتضی وہاب کو قانون سے متعلق پروپوزل جلد دینے جا رہے ہیں، پولیس کی حاضری کو یقینی بنانے کے لئے پوائنٹ میں تمام پولیس افسران رجسٹرڈ ہو گئے ہیں، پولیس کی حاضری کے لیے یہ ایپلیکیشن بہت کارآمد ہے، سندھ پولیس نے اسنیپ چیکنگ اور ٹریفک پولیس کی چیکنگ کے مرحلے کو بہتر بنانے کے لیے جسم میں لگنے والے کیمرے استعمال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 400 کیمرے ضلعی پولیس اور 400 کیمراز ٹریفک پولیس کو دینے جا رہے ہیں، کمیونیٹی پولسنگ کے تحت لگنے والے کیمراز کو آگے چل کر ہم چاہتے ہیں کہ سیف سٹی پراجیکٹ کے کیمروں کے ساتھ شامل کریں، واردتوں کی نشاہدی کے لئے نیبرہڈ پروگرام کو 15 سے منسلک کر دیا ہے تاکہ رسپارنس ٹائم اچھا ہو۔
غلام نبی میمن نے کہا کہ سی ٹی ڈی کے شعبے کو بہتر سے بہتر بنانے کے لئے دنیا کے بہترین ٹیکالوجی کو استعمال کر رہے ہیں، دنیا کے بہترین الات سی ٹی ڈی کو دینے جا رہے ہیں، ٹیکنالوجی اور الات کے ساتھ پولیس کی کارکردگی موثر ہوئی ہے، ہم یہ طریقہ اختیار کر رہے ہیں ہم کسی طریقہ سے مین ڈیلرز کو ٹارگٹ کریں، علاقہ پولیس کے زمہ داران کو پابند کر رہے ہیں وہ منعظم جرائم چلانے والے ڈیلرز کو پکڑے اور ساتھ ساتھ مضبوط مقدمہ بنائے جس سے سزا بھی ہو سکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News