اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت نے بول نیوز کے بیورو چیف اسلام آباد صدیق جان کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق سی ٹی ڈی اسلام آباد نے صدیق جان کو اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا ۔
سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے عدالت کو ایف آئی آر پڑھ کر سنائی اور صدیق جان کے دس روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی ۔
تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ویڈیو موجود ہے جس میں یہ پولیس اہلکار کو روک رہے ہیں۔فوٹوگرامیٹری ٹیسٹ کروانا ہے اور صدیق جان سے شیل بھی برآمد کرنے ہیں۔
جج جواد عباس نے استفسار کیا کہ دس روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کس بنیاد پر کر رہے ہیں؟ جس پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ صدیق جان نے پولیس اہلکار کو آفیشل کام سے روکا ہے۔ان سے شیلز برآمد کرنے ہیں اور فوٹو گرامیٹری ٹیسٹ کرانا ہے۔
عدالت نے صدیق جان سے استفسار کیا کہ آپ پر تشدد تو نہیں ہوا ؟ جس پر صدیق جان نے کہا کہ نہیں، مجھ پر تشدد نہیں ہوا۔
صدیق جان کے وکیل میاں اشفاق نے اپنے دلائل میں کہا کہ جو ویڈو اور اسٹوری بنائی ہے دونوں میں قابل ضمانت الزام ہیں۔میرے موکل کے کیس میں سیون اے ٹی اے کی دفعہ بنتی ہی نہیں ۔
سرکاری وکیل نے عدالت سے کہا کہ فرانزک کے لیے لاہور جانا ہوگا وقت دیا جائے ۔ جج نے کہا کہ 24 گھنٹے کا وقت ہے مکمل کریں اسے جس پر سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ یہ تو وقت کم ہے وقت زیادہ دیا جائے لاہور جانا ہوگا ۔
جج نے کہا کہ یہ ویڈیو میں سب چیزیں مان رہے ہیں تو لاہور کیوں جائیں گے ۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد صدیق جان کا ایک روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔
عدالت کی جانب سے صدیق جان کو اہلخانہ سے ملاقات کی اجازت بھی دے دی گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News