سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اس ملک میں آئین، صحافت اور سیاست نہیں بچی ہے اور جس طرح گرفتاریاں ہورہی ہیں آئین و قانون تو بہت پیچھے رہ گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے”دنیا بول ہے” میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت آخری سانس لے رہی ہے لیکن اب دیکھنا یہ ہے کہ ہم اسے بچا سکتے ہیں یا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج کی تاریخ میں جو سچ کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے اسے اٹھالیا جاتا ہے اور گزشتہ 2 دنوں میں 500 سے زیادہ لوگوں کو گرفتار کیا گیا اور اٹھائے گئے لوگوں میں بیرسٹر حسان نیازی اور صدیق جان بھی شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ صدیق جان جانفشانی سے کورٹ رپورٹنگ کرتے ہیں لیکن یہاں بولنا ہی بہت بڑاجرم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کو مشکلات سے نکالنے کا واحد حل انتخابات ہیں، فواد چوہدری
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ رجیم طاقتیں جو کررہی ہیں پاکستان دوسرے ممالک سے کٹ کر رہ گیا ہے جبکہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہوا نہیں اور کوئی ملک ہمارے ساتھے کھڑا نہیں ہے۔
اس سے قبل اپنے ایک پیغام میں فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حکمران اتحاد کی میٹنگ کے نتیجے میں ایک مضحکہ خیز پریس ریلیز سامنے آئی ہے،ڈمی پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بلا کرعوام کے حقوق کو پامال کرنے کی کوشش جاری ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ملک میں آئین کوختم کر کے ایک ایسا گروپ مسلط کردیا گیا ہے جس کی عوام میں کوئی حیثیت نہیں، عوام سے خوفزدہ گروہ صرف جبر پر قائم ہے۔
حکمران اتحاد کی میٹنگ کے نتیجے میں ایک مضحکہ خیز پریس ریلیز سامنے آئ ہے،ڈمی پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بلا کرعوام کے حقوق کو پامال کرنے کی کوشش جاری ہے،ملک میں آئین کوختم کر کے ایک ایسا گروپ مسلط کردیا گیا ہے جس کی عوام میں کوئ حیثیت نہیں،عوام سے خوفزدہ گروہ صرف جبر پر قائم ہے
Advertisement— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) March 21, 2023
انہوں نے مزید کہا کہ ان ظالموں کے خلاف عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے، آخری دھکے کیلئے تیاری کر لیں اور اگر عمران خان یا تحریک انصاف پر پابندی لگانے کی کوشش ہوئی تو ایسا رد عمل آئے گا جو آپ سوچ نہیں سکتے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اس وقت کسی میں اتنی طاقت نہیں کہ وہ ملک میں شروع ہونے والی لسانی فساد کو روک سکے ، اقتدار میں بیٹھے لوگوں کو اندازہ ہی نہیں ہے کہ وہ آگ سے کھیل رہے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ بحیثیت پاکستان میں نگراں حکومت اور اعلیٰ افسران کو آگاہ کرنا چاہتا ہوں کہ اپنے الفاظ کا استعمال بہت محتاط انداز میں کریں کیونکہ یہ بہت ظالم ہوتے ہیں ایک بار بول دیا جائے تو پھر اس سے بہت مسائل بھی پیدا ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت بیانات میں توازن لانے کی ضرورت ہے اور تشدد کی حمایت نہیں کی جائے اور تفرت کو بھی پھیلانا بند کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے فوج اور عوام میں دوریاں پیدا کرنے کی کوشش کی ہے، عمران خان سمجھتےہیں فوج کی کمزوری سے ملک کمزور ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نگراں وزیراعلیٰ پنجاب اپنے قد سے بڑی باتیں کررہے ہیں، انہیں احساس نہیں وہ آگ سے کھیل رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News