آئندہ حج کی تیاریوں کے سلسلے میں وزارت مذہبی امور نے بینکوں سے تجاویز طلب کرلی ہیں۔
وزارت مذہبی امور کے حکام کے مطابق چار سو برانچز رکھنے والے بینکس ہی حج درخواستیں جمع کرسکیں گے جبکہ واجبات بلاسود اکاونٹ میں جمع ہوں گے۔
حکام کا کہنا تھا کہ حج درخواستیں وصول کرنے والے بینکوں کو الگ حج کاؤنٹر اور اسٹاف مقرر کرنا ہوگا جبکہ تمام حج درخواستیں جمع کرنے والے بینکوں کو ملک بھر کے دس حاجی کیمپوں میں بھی کاونٹرز قائم کرنا ہوں گے۔
وزارت مذہبی امور نے بتایا کہ جو عازمین حج قرعہ اندازی میں ناکام رہیں گے بینکس فوری طور پر ان کی جمع رقم واپس کرنے کے پابند ہوں گے۔
9 اکتوبر 2023 کو نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو حج کے حوالے سے اقدامات اور حج پالیسی 2024 کی تیاری کی پیش رفت سے آگاہ کیا گیا تھا۔
اس حوالے سے نگران وزیراعظم انوار الحق نے کہا تھا کہ حج جیسے اہم مذہبی فریضے کی انجام دہی کو حجاج کے لیے آسان اور سستا بنانے کے لیے بھرپور اقدامات اٹھائے جائیں۔
انہوں نے ہدایت دی تھی کہ حجاج کے لیے کیے جانے والے انتظامات پرکسی قسم کا سمجھوتہ نہ کیا جائے اور کم خرچے میں بہترین سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ نجی کمپنیوں کی کڑی نگرانی کرکے یہ یقینی بنایا جائے کہ ان کے توسط سے پرائیویٹ اسکیم کے تحت جانے والے عازمین حج کو بھی کسی قسم کی مشکلات نہ پیش آئیں جبکہ حج پالیسی جلد سے جلد وفاقی کابینہ کو منظوری کے لئے پیش کی جائے۔
18 اکتوبر کو وزارت مذہبی امور کی جانب سے تیار کردہ پالیسی منظوری کیلئے وفاقی کابینہ کو بھیج دی گئی تھی۔
ملکی تاریخ میں پہلی بار بیس روز کا قلیل مدتی حج پیکیج بھی پالیسی میں شامل کر دیا گیا، سرکاری اسکیم کے تحت حج اخراجات گیارہ تجویز کر دیے گئے، دس ہزار سپانسر شپ کوٹہ بھی رکھا گیا، سپانسر شپ کوٹہ ڈالرز کی صورت میں رقم جمع کرانے والوں کے لئے ہو گا۔
تیار کردہ پالیسی کے مطابق ملکی تاریخ میں پہلی بار فیملی کے ساتھ حج پر جانے والوں کو الگ رہائش دی جائے گی، دو یا تین بیڈ ایک فیملی کو دیے جائیں گے، سعودی عرب میں رہائش گاہوں کے لئے اگلے ہفتے ٹینڈرز جاری کیے جائیں گے جبکہ سعودی حکومت کی 905 حج کمپنیوں کو 46 میں بدلنے کے حکم کو بھی حج پالیسی میں شامل کیا گیا ہے۔
پالیسی میں نجی حج کمپنیوں کو کلسٹر بنا کر کام کرنے کی تجویز دی گئی ہے، مدر کمپنی میں شامل ہونے والی کمپنیوں کے کلسٹر کو ایس ای سی پی میں رجسٹرڈ کرایا جائے گا، حج کا کل کوٹہ ایک لاکھ 79 ہزار 210 ہو گا، نجی اسکیم کا حج کوٹہ 89605 ہو گا۔
24 اکتوبر کو حکومت کے پاس ڈالرزکی کمی کے باعث نگران وزیراعظم نے آئندہ حج اسکیم میں اسپانسرشپ اسکیم کا حج کوٹہ دس ہزار سے بڑھاکر 25 ہزار کرنے کی ہدایت کی تھی، تاہم یہ ہدایت وزارت خزانہ کی طرف سے ڈالرز کی فراہمی میں مشکلات کے باعث کی گئی تھی جس سے اسپانسرشپ اسکیم کی حج درخواستیں ڈالرز کے ساتھ جمع ہوں گی۔
بیرون ملک پاکستانیوں کے لئے حج درخواستوں کے ساتھ ڈالرز کی آسان منتقلی کے لئے روشن ڈیجیٹل اکاونٹ کے طریقہ کار سے فائدہ اٹھانے کی تجویز دے دی گئی۔
گزشتہ سال اسپانسرشپ اسکیم 45000رکھی گئی تھی، جن میں سے صرف 7ہزار حج درخواستیں آئی تھیں، تاہم آئندہ سال کے لئے حج اسپانسرشپ اسکیم میں گزشتہ سال پیش آنے والی رکاوٹوں کو دور کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔
ذرائع وزارت مذہبی امورکے مطابق بیرون ملک پاکستانیوں کے پاسپورٹس اور ڈالرز میں رقم کی منتقلی آسان بنائی جائے گی۔
واضح رہے کہ اگلے سال سرکاری حج اسکیم کے تحت 90 ہزار سے زائد عازمین فریضہ حج ادا کریں گے۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارےفیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News