اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مخصوص نشستوں سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی اپیل دائر کردی۔
درخواست میں الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ سے 12جولائی کا فیصلہ واپس لینے کی استدعا کی اور کہا کہ آزاد امیدوار سیاسی جماعت میں تین دن میں ہی شامل ہو سکتے ہیں، عدالت نے آزاد امیدواروں کو 15 دن کا وقت دیا جو قانون کیخلاف ہے۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے کہا گیا کہ سپریم کورٹ نے انتخابی قوانین اور آرٹیکل 51 کا درست جائزہ نہیں لیا، جن ارکان کو تحریک انصاف کا رکن اسمبلی قرار دیا گیا وہ قانون کے مطابق نہیں، انتخابی وابستگی اور پارٹی ٹکٹ کا ایک ہی جماعت کا ہونا ضروری ہے، قانون میں پارٹی وابستگی اور ٹکٹ الگ جماعت کا نہیں ہوسکتا۔
درخواست میں بتایا گیا کہ مخصوص نشستیں اسی جماعت کو دی جا سکتی ہیں جو پارلیمان میں موجود ہو، پارلیمان میں موجودگی کیلئے عام انتخابات میں کم سے کم ایک نشست جیتنا لازمی ہے۔
مزید پڑھیں: پشاور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم، مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا حکم
درخواست کے مطابق الیکشن کمیشن نے کسی عدالتی فیصلے کی غلط تشریح نہیں کی، جس جماعت کے پاس انتخابی نشان نہ ہو وہ الیکشن کیلئے اہل نہیں رہتی، کسی سیاسی جماعت کا انتخابی نشان آزاد امیدوار کو الاٹ نہیں کیا جا سکتا۔
الیکشن کمیشن کی جانب سے مزید کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے 12 جولائی فیصلہ عدالتی دائرہ اختیار سے تجاویز کیا گیا، رہنما تحریک انصاف کنول شوذب سنی اتحاد کونسل سے مخصوص نشت کیلئے سپریم کورٹ آئیں، سنی اتحاد کونسل کو دو کیٹیگری میں تقسیم بھی غلط کی گئی۔
واضح رہے کہ 12 جولائی کو سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں پشاور ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستوں کا حقدار قرار دیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News