وفاقی وزیراطلاعات عطاءاللہ تارڑنے کہا کہ مخصوص نشستوں کے حوالے سے آئین کے آرٹیکلز سے ہٹ کر فیصلہ دیا گیا۔
وفاقی وزیراطلاعات عطاءاللہ تارڑ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف اس کیس میں فریق ہی نہیں تھی، اسے سنا نہیں گیا لیکن 81 ممبران کو بغیر مانگے ریلیف دیا گیا، جبکہ مخصوص نشستوں کے معاملے پر اس جماعت کو ریلیف دیا گیا جو درخواست گذار ہی نہیں تھی۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ کیا مستقبل میں بھی اس بات کو جواز بنایا جائے گا کہ جو بھی رکن پارلیمنٹ فلورکراسنگ یا پارٹی تبدیل کرنا چاہے اس فیصلے کا سہارا لے کر پارٹی تبدیل کر سکے گا، جبکہ سنی اتحاد کونسل کا پارلیمنٹ میں وجود ہی نہیں تھا، ان کے چیئرمین نے بھی آزاد حیثیت سے الیکشن لڑا۔
عطاءاللہ تارڑنے یہ بھی کہا کہ سنی اتحاد کونسل کے آئین میں ہے کہ کوئی اقلیتی رکن ان کی پارٹی کا رکن نہیں بن سکتا، جبکہ تفصیلی فیصلے میں دو ججز نے اختلافی نوٹ جاری کیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ اس فیصلے میں بن مانگے ان لوگوں کو ریلیف دیا گیا جو ریلیف مانگنے آئے ہی نہیں تھے، دن گزر جانے کے باوجود تفصیلی فیصلہ جاری نہیں کیا جا رہا۔
وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ اختلافی نوٹ میں جج صاحبان کے اٹھائے گئے نکات پرغور ہونا چاہئے، آئین کے کچھ آرٹیکلز مخصوص نشستوں سے متعلق ہیں۔
عطاءاللہ تارڑنے کہا یہ بھی کہا کہ یکطرف ریلیف سے پورے ملک میں آئین و قانون کو دھچکا لگے گا، قانونی اور آئینی طور پر سقم اور ابہام موجود ہیں، جبکہ اختلافی نوٹ میں جج صاحبان کے اٹھائے گئے نکات پر جواب آنا بہت ضروری ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News