چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہرنے کہا کہ الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرنے قومی اسمبلی کے آٹھویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل آئین اورقانون سازی کی خلاف ورزی ہے، کوئی بھی ڈسکشن ہوئے بغیر بل پاس کراتے ہیں، جبکہ ممبران کوبھی نہیں پتہ کون سی قانون سازی ہورہی ہے۔
بیرسٹرگوہر نے کہا کہ اس ایوان میں یہ نویں قانون سازی ہورہی ہے، کوشش کررہے ہیں کہ مخصوص نشستیں انھیں مل جائیں، الیکشن ایکٹ ترمیمی بل ایسا ہی ہے جیسے یہ حکومت آئی، یہ ایسا ہی ہے انہوں نے فارم 47 کوبدل کراپنی حکومت بنالی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ آج بھی ہارے ہوئے ہیں، یہ کل بھی ہارے ہوئے تھے، مخصوص نشستوں کے لیےالیکشن کمیشن میں 4 درخواستیں بھجوائیں، فارم میں لکھا ہواتھا کہ یہ تمام امیدوارپی ٹی آئی کے ہیں، ایک سازش کے تحت پی ٹی آئی سے بلے کا نشان لیاگیا، تمام امیدواروں کوالگ الگ نشان الاٹ کیےگئے۔
بیرسٹرگوہرنے اجلاس کے دوران کہا کہ سپریم کورٹ کے فل کورٹ نے کہا پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہے، ہرانے کی کوشش کی گئی ہے، جبکہ پی ٹی آئی دوتہائی اکثریت سے جیتی یہ پارلیمنٹ سپریم ضرور ہے لیکن تشریح کا اختیار سپریم کورٹ کو ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ جوامیدواران جیتے کسی ایک امیدوارنے اس کی تردید نہیں کی، شہبازشریف حسینہ واجد کو فون کرکے راستہ پوچھ لیں، عوام کے حق پرڈاکا ڈالنے والے کا کیا راستہ ہے جب آپ سیاسی جماعت کو راستہ نہیں دیں گے تو پھر آپ کو حسینہ واجد کی طرح ہی بھاگنا پڑے گا۔
بیرسٹرگوہرنے کہا کہ ہمارے رکن ممتاز مصطفی لاپتہ کردیئے جانے کے خوف سے گھر نہیں جارہے تھے، ممتاز مصطفی حادثے کے بعد سے بیمار تھے وہ گھر میں جانا چاہتے تھے مگر گرفتاری اور لاپتہ ہونے کے خوف سے گھر نہ جاسکے اور دنیا سے چلے گئے، ایک خصوصی کمیٹی بنائی جائے کہ ہمارے ارکان کو لاپتہ کیوں کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News