جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ نے راولپنڈی میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا بجلی کا بل عوام کے لیے ادا کرنا مشکل ہے اور مزید مشکل ہوتا جارہا ہے۔
نائب امیر لیاقت بلوچ نے کہا کہ یہ دھرنا دسویں روز بھی جاری ہے، جبکہ امیر جماعت سلامی کراچی تشریف لے گئے ہیں وہی سے قوم کے ساتھ مخاطب ہوں گے۔
نائب امیر نے کہا کہ یہ دھرنا قومی حیثیت اختیار کر گیا ہے، تاجر برادری مسلسل اس دھرنے میں شرکت کر رہی ہے، جبکہ تاجر، صنعت کار، ملازمت پیشہ افراد، پیشنرز، طلبہ و طالبات اس دھرنے کے ساتھ جڑ گئے ہیں، اس کے علاوہ سوشل میڈیا پر بھی اس دھرنے کا ٹرینڈ چل رہا ہے۔
نائب امیر لیاقت بلوچ نے کہا کہ پاکستان اس وقت آئینی جمہوری بحران کا شکار ہے، حکومت کی کہیں بھی رٹ نہیں ہے، عوام کے دلوں میں ان کا کوئی مقام نہیں ہے، آئین کے ساتھ کھلواڑ ہو رہا ہے، جبکہ ہمارے دھرنے کے مطالبات عوام کے دلوں کی آواز ہے۔
نائب امیر نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت پاکستان کی تجارت زراعت زبوحالی کا شکار ہے، جاگیر داروں کو سرپرستی دی جا رہی، قومی نیٹ میں ان کو حصہ دار نہیں بنایا جا رہا، قوم کا مطالبہ ہے ان سے ٹیکس وصول کیا جائے عوام اور مخصوص طبقے میں فاصلہ بڑھتا جا رہا ہے۔
نائب امیر لیاقت بلوچ نے یہ بھی کہا کہ عوام آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظرثانی اورفرانزک آڈٹ چاہتے ہیں ،حکومت کی ٹیکنیکل کمیٹی نے کہا کہ ہمارے مطالبات درست ہیں، جبکہ وزیر اعظم کا کام ہے کہ عوام کو ریلیف دینا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News