Advertisement
Advertisement
Advertisement

ہمارا اسوقت پی ٹی آئی سے باقاعدہ کوئی اتحاد نہیں ہے، مولانا فضل الرحمان

Now Reading:

ہمارا اسوقت پی ٹی آئی سے باقاعدہ کوئی اتحاد نہیں ہے، مولانا فضل الرحمان

ہمارا اسوقت پی ٹی آئی سے باقاعدہ کوئی اتحاد نہیں ہے، مولانا فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہمارا اسوقت پی ٹی آئی سے باقاعدہ کوئی اتحاد نہیں ہے۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ فیصلہ کیا ہے شخصیات کی بجائے اداروں کی اصلاحات پر جائیں، تجویز دی ترمیم کی بجائےعدالتی اصلاحات کی طرف جائیں، ہم نے پارلیمانی کمیٹی میں تجاویزدی ہیں، حکومت نے کہا آئینی ترامیم پر ہمارا ساتھ دیں، حکومت سے کہا ہمیں آئینی ترامیم کا مسودہ دکھائیں، حکومت کسی قسم کا مسودہ دینے کو تیار نہیں ہورہی تھی۔

 مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم نے کہا ڈرافٹ سامنے لائیں پھر بات ہوگی، مسودہ کی ایک کاپی پیپلزپارٹی کو دی گئی، اب یہ نہیں پتہ ہماری اور انکی کاپی ایک جیسی ہے یا نہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسودہ کی کاپی دیکھ کر بہت افسوس ہوا، ملڑی کورٹ کے کردار میں اضافہ کیا گیا ہے، مفادات کا لین دین ہماری سیاست میں شامل ہے، سپریم کورٹ میں عام لوگوں کے 60 ہزار کیسز پینڈنگ ہیں، ہم مسودہ سے مطمئن نہیں ہیں۔

   مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم اتفاق رائے چاہتے ہیں، ہم کسی قسم کا قدغن قبول نہیں کریں گے، ہر ادارے کا اپنا دائرہ کار ہے، ہماری جتنی قوت ہے ہم اسکے ذمہ دار ہیں، ایک مسودہ پھر دوسرا پھر تیسرا اور سب ایک دوسرے سے مخلتف ہیں۔

Advertisement

   جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے کہا کہ اسمیں کوئی شک نہیں ہم اپوزیشن بینچوں میں ہیں، ہمارا اسوقت پی ٹی آئی سے باقاعدہ کوئی اتحاد نہیں ہے، پارلیمانی امور پر ہم پی ٹی آئی سے بات کرسکتے ہیں۔

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
پاکستان کو پائیدار ترقی اور سرمایہ کاری کے لیے متحدہ حکمت عملی کی ضرورت ہے، اظفر احسن
بحریہ یونیورسٹی کالج آف میڈیسن کا اسلام آباد میں افتتاح
کوئٹہ میں باراتیوں کی بس کھائی میں جاگری، 7 افراد جاں بحق
جلسہ کریں لیکن احتجاج کی ہرگز اجازت نہیں، وزیرداخلہ کا پی ٹی آئی کو دو ٹوک پیغام
ہمارا مقابلہ بھارت سے نہیں، پاکستان کی بیرونی سرمایہ کاری 2 ارب اور بھارت کی 50 ارب ہے؛ سابق وزیر
معاشی تعاون کیلئے دستیاب مواقع سے فائدہ اٹھانا ہے، وزیراعظم
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر