سابق صدر عارف علوی کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم کا بل بہت خطرناک ہے۔
سابق صدر عارف علوی نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھاندلی زدہ حکومت آئین میں ترمیم کررہی ہے، بلوچستان کے حالات ٹھیک نہیں، حقیقی سیاسی قوتوں کو کنارہ کش کردیا جس کی وجہ سے ہتھیار کا استعمال بڑھ گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین میں ترمیم، تبدیلی کا نہیں تدفین کا بل ہے، یاد کرانا چاہتا ہوں کہ بلوچستان کے حالات اچھے نہیں، فوج پر جھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔
سابق صدر عارف علوی نے کہا کہ جعلی حکومت کی عوام میں جڑیں نہیں ہیں، آئینی ترمیم کا بل بہت خطرناک ہے۔
دوسری جانب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عارف علوی نے ہمیشہ رابطوں کو ٹوٹنے نہیں دیا برقرار رکھا، جب صدر بھی رہے تب بھی ملاقاتیں ہوتی رہیں۔
انہوں نے کہا کہ 26ویں آئینی بل پر ہمارا موقف واضح ہے، اس پورے عمل کو قبول نہیں کریں گے، اگر ایسا کردیا تو ان کے جال میں پھنس جائیں گے اور وہ اپنی مرضی کی چیزیں کروانا شروع کردیں گے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ نئے چیف جسٹس کو آنا ہے تو اس کیلئے قانون سازی ہو رہی ہے، جمہوری آزاد ملک ہے، لاہور میں ہو یا اسلام آباد میں جلسہ ان کا آئینی حق ہے، موجودہ پارلیمنٹ ایک طرف آئینی ترمیم کرنا چاہتی ہے دوسری طرف ساکھ یہ ہے کہ اکثریت سے زیادہ لوگ فارم 47 پر آئے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ فارم 47 پر جوڈیشل کمیشن بن جائے، فیصلہ آجائے تو آدھے لوگ گھر چلے جائیں گے، آئین میں وہ لوگ تبدیلی کررہے ہیں جو خود فارم 47 پر آئے۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News