Advertisement
Advertisement
Advertisement

عدالت سے سیاست کی امید رکھیں گے تو جمہوریت کو نقصان ہوگا، بلاول بھٹو

Now Reading:

عدالت سے سیاست کی امید رکھیں گے تو جمہوریت کو نقصان ہوگا، بلاول بھٹو

عدالت سے سیاست کی امید رکھیں گے تو جمہوریت کو نقصان ہوگا، بلاول بھٹو

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ عدالت سے سیاست کی امید رکھیں گے تو جمہوریت کو نقصان ہوگا۔

 چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے وکلا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون کی حکمرانی میں وکلا کا اہم کردار ہے، آمرانہ دور میں وکلا نے آئین کی بحالی کیلئے جدوجہد کی، پیپلزپارٹی نے چارٹر آف ڈیموکریسی پر دستخط کیے، یہ ہینڈ شیک ضروری تھا کہ آمریت کو توڑ سکیں۔

انہوں نے کہا کہ وکلا کی محنت سے ہی ہم آگے بڑھنے میں کامیاب ہوئے، عدالت سے سیاست کی امید رکھیں گے تو جمہوریت کو نقصان ہو گا، جب سی او ڈی پر دستخط ہوئے تو افتخار چوہدری مشرف کا چیف جسٹس تھا، بینظیر بھٹو نے کہا تھا کہ ملک میں آئینی عدالتیں ہونی چاہئیں، ہم آمریت کو ختم کر کے جمہوریت واپس لائے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ بینظیر بھٹو کے والد کا عدالتی قتل ہوا لیکن انہیں انصاف نہیں ملا، مجھے اتنا انتظار کرنا پڑا تو سوچیں عام آدمی کو کتنا انتظار کرنا پڑتا ہے، ججز کی تقرری کے عمل میں شفافیت بینظیر بھٹو کا مطالبہ تھا۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ کہا گیا کہ ججز کی تقرری چیف جسٹس کی مرضی سے ہو گی، 18 ویں ترمیم میں بھی اس پریکٹس کو درست کرنے کی کوشش کی گئی، ایک چیف جسٹس نے کہا کہ مداخلت کی تو 18 ویں ترمیم کو ہی اُڑا دوں گا، ہم نے عدالتی نظام کو درست کرنا ہے، ہم نے پاکستان کے عوام کو فوری ریلیف دلانا ہے۔

Advertisement

انہوں نے کہا کہ عدلیہ کا نظام ٹھیک کرنے کیلئے آئینی عدالت ضروری ہے، افتخار چوہدری نے جو بنیاد ڈالی اسے کبھی ثاقب نے تو بھی گلزار نے آگے بڑھایا، آپ کی رشتہ داری ہے تو آپ جج بنیں گے ورنہ آپ جانے اور عدلیہ جانے، چوری اور قتل کے مقدمے میں کیا لوگوں کو 50 سال انتظار کرنا پڑے گا؟

بلاول بھٹو نے کہا کہ کیا ہم ہاتھ باندھ کر کھڑے رہیں گے کہ ’یاس مائی لارڈ‘ ، ایسی عدالت بنائیں جہاں الگ کیسز لگائے جائیں، ایسی عدالت بنائیں جہاں ڈیم نہ بنائے جائیں، ایسی عدالت بنائیں جہاں ٹماٹر کی قیمتیں طے نہ کی جائیں، وفاق میں آئینی عدالت بنا سکتے ہیں، صوبوں میں مشورہ کر کے الگ عدالت کیوں نہیں بناسکتے؟

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ صوبائی سطح پر مشاورت کر کے الگ عدالت بنا سکتے ہیں، ہم نے طے کرنا ہے کیا موجودہ عدالتی نظام سے مطمئن ہیں؟ موجودہ عدالتی نظام سے مطمئن ہیں تواچھی بات ہے، آئینی عدالت میں کوئی غلط بات نہیں، جو وعدے کیے تھے اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

Advertisement
Advertisement

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
آئینی ترمیم کا معاملہ؛ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کا مولانا فضل الرحمان کی تجاویز سے اتفاق
5 آئی پی پیز سے معاہدہ ختم کرنے کا معاملہ؛ حافظ نعیم کی حکومت پر تنقید
آج دماغی صحت کے بارے میں بیداری انتہائی نا گزیر ہے، کامران ٹیسوری
صدر مملکت کا عوامی جمہوریہ چین کے سفارت خانے کا دورہ
کراچی میں بجلی کی قیمت 10 روپے فی یونٹ کم ہونی چاہیے، اویس لغاری
ایس سی او کے اجلاس میں فلسطین کے معاملے پر بات کرنا ضروری ہے، عطا تارڑ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر