Advertisement
Advertisement
Advertisement

مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کے معاملے پر الیکشن کمیشن تذبذب کا شکار

Now Reading:

مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کے معاملے پر الیکشن کمیشن تذبذب کا شکار
مخصوص نشستوں کا معاملہ؛ الیکشن کمیشن کا چھٹا اجلاس بھی بے نتیجہ رہا

مخصوص نشستوں کا معاملہ؛ الیکشن کمیشن کا چھٹا اجلاس بھی بے نتیجہ رہا

اسلام آباد: مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کے معاملے پر الیکشن کمیشن تذبذب کا شکار دکھائی دے رہا ہے۔

مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کے معاملے پر الیکشن کمیشن تذبذب کا شکار ہے کہ پارلیمان سے منظور کردہ قانون پر عمل کریں یا سپریم کورٹ کے احکامات پر؟۔

پارلیمان کی بالادستی کو تسلیم کرتے ہوئے عمل درآمد کرنے کی صورت میں الیکشن کمیشن کو توہین عدالت کا خطرہ ہے۔

ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے اسپیکر قومی و پنجاب اسمبلی کے خطوط کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت کل ہونے والے اجلاس میں خطوط کا جائزہ لیا جائے گا، قانونی ٹیم منتخب ایوانوں کے اسپیکرز کے خطوط کی اہمیت پر بریفنگ دے گی۔

Advertisement

واضح رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ کر ترمیم شدہ الیکشن ایکٹ کے تحت مخصوص نشستیں الاٹ کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ ترمیمی الیکشن ایکٹ کے تحت کسی سیاسی جماعت میں شامل ہونے والا آزاد رکن اب پارٹی تبدیل نہیں کرسکتا، ترمیم شدہ الیکشن ایکٹ کا اطلاق 2017 سے کیا گیا ہے۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے خط میں کہا کہ ترمیم شدہ الیکشن ایکٹ پر عمل درآمد الیکشن کمیشن کی آئینی اور قانونی ذمہ داری ہے، جمہوریت اور پارلیمانی خود مختاری کے اصولوں پر عمل درآمد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔

دوسری جانب اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے مخصوص نشستوں کے معاملے پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کو خط بھجوا دیا ہے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی نے خط میں لکھا کہ سپریم کورٹ نے بارہ جولائی کو مخصوص نشستوں کے معاملے پر آزاد حیثیت سے منتخب ارکان کو سیاسی جماعت میں شامل ہونے کا موقع دیا۔

خط میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی میں آزاد حیثیت سے منتخب ہونے والے یہ ارکان عام انتخابات کے بعد پہلے ہی سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوچکے ہیں، عملی طور پر 12 جولائی کے اس فیصلے کے بعد ان ارکان کو ایک مرتبہ پھر جماعت کی تبدیلی کا موقع دیا گیا ہے۔

Advertisement

ملک احمد خان نے لکھا تھا کہ پارلیمان اس سے قبل الیکشن ترمیمی بل پاس کرچکی ہے اور الیکشن ترمیمی ایکٹ صدر پاکستان کی منظوری کے بعد گزٹ آف پاکستان میں بھی شامل ہوچکا ہے۔

اسپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ پارلیمان سے منظور ہونے والے الیکشن ترمیمی ایکٹ کے بعد حالیہ فیصلے کا اطلاق سنگین صورت حال پیدا کرسکتا ہے۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم واضح کرتی ہے کہ سابقہ قانونی وضاحت کی بجائے مخصوص نشستوں پر نئی قانون سازی کے مطابق کام کرنا ہوگا۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
وزیراعظم کی 3 دن میں فلسطین کے لیے امدادی پروگرام کا لائحہ عمل تشکیل دینے کی ہدایت
علی امین کی فلاپ اسٹوری پر اسکے اپنے لوگ یقین نہیں کررہے ہیں، عظمیٰ بخاری
علی امین گنڈاپور کی آئی جی اسلام آباد کو ہٹانے کے لیے وفاق کو وارننگ
حکومتی اقدامات سے معیشت مستحکم ہورہی ہے، عطا تارڑ
خیبرپختونخوا اسمبلی میں ہنگامہ آرائی؛ 3 افراد گرفتار
فتنتہ الخوراج اور پی ٹی ایم کا گٹھ جوڑ کھل کر سامنے آگیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر