بھارت نے ایک اور زہریلی چال چل دی، بھارت نے دریائے چناب کے پانیوں پربھی قبضے کا مذموم ارادہ ظاہرکردیا۔
بھارت نے پاکستان کے خلاف آبی دہشت گردی کی تیاری کرلی، بھارت نے سندھ طاس معاہدے میں ترمیم کے لیے پاکستان کو باضابطہ طورپرنوٹس بھجوا دیا۔
ہندوستان ٹاائمزکے مطابق 1960 کے سندھ طاس معاہدے میں ترمیم کے لیے بھارت نے رواں سال 30 اگست کو پاکستان کو باضابطہ نوٹس دیا گیا۔ پاکستانی ذرائع نے بھارتی نوٹس ملنے کی تصدیق کی ہے۔ بھارت نے سندھ طاس معاہدے کی شق 12 کی ذیلی شق تین کے تحت پاکستان کو سندھ طاس معاہدے میں ترمیم کا نوٹس دیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ طاس معاہدے کی شق 12 کی ذیلی شق تین کے تحت بھارت اور پاکستان معاہدے میں متفقہ طور پر ترامیم کر سکتی ہیں۔
بھارت نے مختلف بے بنیاد وجوہات کوبہانہ بنا کر پاکستان کو سندھ اس معاہدے میں تبدیلی کا نوٹس دیا ہے۔
بھارتی مؤقف کے مطابق 1960 سے اب تک آبادی کے تناسب میں تبدیلی اوراس سے جڑے زرعی مقاصد سمیت پانی کے استعمال کی صورتحال میں خاصی تبدیلی آ چکی ہے، پاکستانی دریاؤں پر پن بجلی اور آبی ذخائر کے منصوبوں کی تعمیر میں موجودہ معاہدے سے مدد نہیں مل رہی۔
بھارت نے لائن آف کنٹرول پر مبینہ دراندازی اور دہشت گردی کو بھی سندھ طاس معاہدے سے جوڑ دیا۔
بھارت کا کہنا ہے کہ لائن آف کنٹرول پر مبینہ دہشت گردی اور در اندازی کے باعث اپنے حصے کا پانی بھی استعمال نہیں کر پا رہے، بھارت پاکستان کی جانب سے کشن گنگا اور رتلے جیسے متنازع منصوبوں پر اعتراض پر تکلیف میں بھی مبتلا ہے۔
پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں متنازع بھارتی آبی منصوبوں پرعالمی ثالثی عدالت میں مقدمہ کر رکھا ہے۔ عالمی ثالثی عدالت میں متنازع بھارتی آبی منصوبوں پر مقدمہ زیرسماعت ہے۔
عالمی ثالثی عدالت میں بھارت کو آبی جارحیت پر سخت سوالات کا سامنا۔ مودی سرکار سندہ طاس معاہدے پر مذموم ارادے کی تکمیل کے لیے لوک سبھا میں بل بھی پیش کرچکی ہے۔
آبی ماہرین سندہ طاس معاہدے میں تبدیلی کو پاکستان کے لیے زہرقاتل قراردیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو کسی بھی صورت سندہ طاس معاہدے میں ترمیم کی حمایت نہیں کرنی چاہیے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News