چیئر مین پی اے ای سی ڈاکٹر علی رضا انور نے کہا کہ نیوکلیئر انرجی پائیدار توانائی کا بہترین حل فراہم کرتی ہے۔
ویانا میں آئی اے ای اے کے اڑسٹھویں جنرل کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پی اے ای سی نے کہا کہ پاکستان جوہری ٹیکنالوجی کے محفوظ اور پائیدار استعمال سے ترقیاتی چیلنجوں سے نبردآزما ہونے میں ایجنسی کی بھرپور حمایت کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔
ترجمان پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے مطابق چیئرمین PAEC ڈاکٹر علی رضا انور IAEA GC میں پاکستانی وفد کی قیادت کر رہے ہیں، اس کے علاوہ سماجی فلاح و بہبود اور معاشی ترقی کے لیے جوہری ٹیکنالوجی کا استعمال اور اس کے فروغ کی خاطر پاکستان اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کا تعاون بہت ضروری ہے۔
پاکستان اٹامک انرجی کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر راجہ علی رضا انور نے کہا کہ آئی اے ای اے کا عالمی سطح پرماحولیاتی تبدیلی، پانی کی کمی، توانائی کی ضروریات اور ماحولیاتی تبدیلی سے متعلقہ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے کردار کلیدی ہے۔
چیئر مین پی اے ای سی نے کہا کہ پاکستان آئی اے ای اے کے مقرر کردہ اہداف کے حصول کیلئے مکمل تعاون کرے گا، پاکستان کا عالمی گرین ہاؤس گیسز کے اخراج میں حصہ نہایت معمولی ہے مگر اس کا شمار سب سے زیادہ متاثر ہونے والے دس ممالک میں ہوتا ہے۔
چیئر مین پی اے ای سی نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا کہ پاکستان نے جوہری توانائی کے استعمال کے ذریعے ملک میں تقریباً 100 ملین ٹن گرین ہاؤس گیس کے اخراج سے بچایا ہے، نیوکلیئر انرجی پائیدار توانائی کا بہترین حل فراہم کرتی ہے۔
چیئر مین پی اے ای سی نے کہا کہ پاکستان میں چھ نیوکلیئر پاور پلانٹس مجموعی طور پر 3،530 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں، ایک اور نیوکلیئر پاور پلانٹ کی تعمیر کا آغاز جلد شروع ہونے جا رہا ہے۔
چیئر مین پی اے ای سی نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ نوری ہسپتال اسلام آباد کو آئی اے ای اے کے اینکر سنٹر کا اعزاز حاصل ہوا ہے، جبکہ پاکستان اٹامک انرجی کمیشن نیوکلیر ٹیکنالوجی کے ذریعے فوڈ سیکیوریٹی کو یقینی بنانے میں بھی اہم کردار ادا کررہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News