اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پرسوں جلسے میں پاکستان کا وجود چیلنج کیا گیا، جب کہیں گے خان نہیں تو پاکستان نہیں، اسکا کیا ری ایکشن آئے گا، کل کا واقعہ ری ایکشن تھا۔
وفاقی وزیر خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کل اور پرسوں کے وقعات پر تفصیلی بات ہوگئی، جب آپ یہ کہیں خان نہیں تو پاکستان نہیں تو پھر رات والا ردعمل ہی آئے گا، کل رات کا ردعمل اکیلے نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ جس قسم کی زبان استعمال کی گئی اس میڈیا نے گواہی دی، پریس گیلری نے کل واک آوٹ کیا، جب بولتا ہے تو کہتا ہے کہ صرف فوج سے ہی بات کروں گا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ کل کا واقعہ پہلے ہوئے واقعات کی کڑی ہے، جب آپ پاکستان کی سالمیت کے خلاف بات کریں، میں زمانہ طالبعلمی سے سیاست میں ہوں، کیا نومئی کو فوجی تنصیبات کو چن چن کر ان کے باہر احتجاج نہیں کیا گیا، ان کا ایک لیڈر گرفتار کیا میرے لیڈر کو خاندان سمیت گرفتار کیا گیا۔
علی محمد خان نے خواجہ آصف کی تقریر کے دوران شور مچانا شروع کردیا، جس پر انہوں نے کہا کہ علی محمد خان ڈرامے نہ کرو مجھ پر آرٹیکل چھ اس نے لگوایا، یہ رنگ بازی کررہا ہے، یہ درود شریف پڑھ کر جھوٹ بولتا ہے پھر درود شریف پڑھتا ہے، میں نے ان کی دم پر پاؤں رکھا ہے تو چیختے ہیں، انہیں شرم آنی چاہیے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ یہ جھوٹ پر جھوٹ بولتے ہیں، وزیر اعلیٰ کے پی کے کا کوئی باپ ہے تو پندرہ روز میں لشکر لیکر آئے، پندرہ روز میں سے ایک روز گزر گیا اب پندرہ روز میں لشکر لیکر آئے۔
اس سے قبل خواجہ آصف نے پی ٹی آئی کی گرفتاریوں پر پارلیمنٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ کل رات ریاست نے احتجاج کیا، صحافیوں سے بھی بدتمیز کی تو آپ لوگوں نے بھی احتجاج کیا تو ریاست کیا کرے بتائیں؟
انکا کہنا تھا کہ ہم نے بھی چھ چھ سات مہینے جیلیں کاٹی ہیں، مجھے نہیں پتا کہ پارلیمنٹ کے اندر سے بھی گرفتاری ہوئی، مجھے لگتا ہے کہ باہر سے ہوئی ہیں۔
خواجہ آصف نے مزید کہا تھا کہ سیاسی ورکرز کی بھی ایک عزت ہوتی ہے شان سے گرفتاری دیں، میری بھی جیل میں ہتھکڑی لگے اپنے بچوں سے ملاقات ہوتی تھی، پاکستان میں ہی نہیں ایسا ہوتا بلکہ ہر ملک میں ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News