اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ٹرانسپورٹ اور بزنس پر 10 فیصد لیوی کا معاملہ متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔
سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں ٹرانسپورٹ اور بزنس پر 10 فیصد لیوی عائد کرنے کا معاملہ زیر غور آیا۔
اجلاس کے دوران ممبر کسٹمز آپریشنز ایف بی آر نے بتایا کہ یہ معاملہ ہم سے متعلقہ نہیں، ٹرانسپورٹ پر ایف بی آر ٹیکس وصول نہیں کرتا، ٹیکس وصولی کے حوالے سے وزارت مواصلات کو لکھا ہے۔
ممبر کسٹمز آپریشنز نے کہا کہ ایرانی و پاکستانی وزارت مواصلات کے درمیان معاہدہ ہے، ایف بی آر کے مطابق یہ ٹیکس نہیں ہونا چاہیے۔
سینیٹر منظور کاکڑ نے کہا کہ ایرانی ٹرانسپورٹ پر کوئی ٹیکس چارج نہیں ہوتا، پاکستانی ٹرکوں پر ٹیکس عائد کیا جاتا ہے، چھ سو ٹرک اس وقت اس ٹیکس کی وجہ سے کھڑے ہیں۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ وزارت مواصلات سے پوچھ لیں اگر وہ واپس نہیں لیتے تو ہم ٹیکس لگا دیں گے جب کہ وزارت مواصلات نے وفاقی حکومت کی منظوری سے لیوی عائد کی ہے۔
چیئرمین ایف بی آر کہتے ہیں کہ وزارت مواصلات نے کرنا ہے تو معاملہ مواصلات کی کمیٹی کو بھیج دینا ضروری ہے، بعد ازاں کمیٹی نے 10 فیصد لیوی کا معاملہ متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا۔
دوسری جانب سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ 2027 میں سود کا خاتمہ کرنا ہے اور ابھی اسلامک بینکنگ پر مکمل عمل درآمد نہیں ہوا۔
ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ اسلامی بینکاری کے حوالے سے کئی بینکس کام کررہے ہیں۔
اجلاس کے دوران سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ میں نے سود کے خاتمے کے حوالے سے تقریر کی اور مجھ پر سوشل میڈیا پر تنقید ہوئی، میں نے سورۃ البقرہ کا حوالہ دیا اور کہا کہ ایک غیر مسلم سود کے خلاف تقریر کررہا ہے۔
کمیٹی نے سود کے خاتمے اور اسلامی بینکاری کے حوالے سے الگ اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News