کوئٹہ میں ریلوے اسٹیشن کے قریب دھماکے کے نتیجے میں، 26 افرادجاں بحق، ، 40 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔
ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ پشاور کے لیے جعفر ایکسپریس کو 9 بجے روانہ ہونا تھا، ٹرین ابھی تک پلیٹ فارم پر نہیں لگی تھی کہ ٹکٹ گھر کے قریب دھماکا ہو گیا۔
دوسری جانب سول اسپتال کوئٹہ کے ڈاکٹر نور اللہ کے مطابق اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، طبی امداد کے لیے اضافی ڈاکٹرز اور عملہ طلب کر لیا گیا ہے۔
ایس ایس پی ریلوے پولیس کے مطابق بظاہر دھماکا خود کش لگتا ہے، تاہم مزید تحقیقات جاری ہی، ترجمان صوبائی حکومت شاہد رند کے مطابق واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی گئی، جبکہ دھماکے کی نوعیت کا تعین کیا جارہا ہے۔
صوباٸی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ ریلوے اسٹیشن دھماکے کے زخمیوں کی تیمارداری اورطبی سرگرمیوں کی نگرانی کے لیے خود ٹراما سینٹر میں موجود ہیں۔
ریلوے اسٹیشن دھماکے کے زخمی افراد کو فوری اور بہتر طبی سہولیات فراہم کی جائے، صوباٸی وزیر صحت بخت محمد کاکڑ کی ایم ڈی ٹراما سینٹر ارباب کامران اور ایم ایس سول ہسپتال ڈاکٹر میر نور اللہ موسی خیل کو ہدایت جاری کر دی۔
ایس ایس پی آپریشن محمد بلوچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھماکہ خود کش لگ رہا ہے، دھماکہ اس وقت ہوا جب جعفر ایکسپریس سے جانے کے لیے مسافروں کی بڑی تعداد پلٹ فارم پر موجود تھی، جبکہ دھماکے کی نوعیت کا تعین بی ڈی ٹیم کر رہی ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میرسرفرازبگٹی کی دھماکے کی مذمت
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفرازبگٹی کی دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے رابطہ کیا اور واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ واقعہ قابل مذمت ہے، معصوم افراد کونشانہ بنانے کا تسلسل ہے، دہشتگردوں کا ہدف معصوم افراد، مزدور بچے اور خواتین ہیں، دہشتگردوں کے خلاف کارروائی جاری رہےگی، بلوچستان سے دہشت گردوں کاقلع قمع کریں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News