لاہور: پنجاب میں فضائی آلودگی کے پیش نظر اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسیف) کی جانب سے خبردار کردیا گیا ہے۔
یونیسیف نے اپنے جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ پنجاب میں فضائی آلودگی 1 کروڑ 10 لاکھ بچوں کی زندگی خطرے میں ہے، حکومت اسموگ میں کمی کیلئے ہنگامی اقدامات کرے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں فضائی آلودگی کی اس لہر سے قبل 12 فیصد بچوں کی اموات فضائی آلودگی کی وجہ سے ہوتی ہیں۔
یونیسیف نے مزید کہا کہ اسموگ کی اس لہر سے بچے اور حاملہ خواتین متاثر ہوسکتے ہیں، کم قوت مدافعت کے باعث اسموگ سے بچے جلدی متاثر ہوتے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان میں اسموگ اتنی زیادہ ہو گئی ہے کہ خلا سے بھی نظر آنے لگی ہے، شدید دھند اور اسموگ کی وجہ سے فلائٹ آپریشن متاثر جبکہ موٹرویز کو بھی مختلف مقامات پر ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا۔
پنجاب میں اسموگ کے باعث لاہور، ملتان، فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں دکانیں، شاپنگ مالز، مارکیٹیں رات 8 بجے بند کرانے کے فیصلے پر مکمل عملدرآمد نہ ہوسکا، رات 8 بجے کے بعد کاروبار جاری رکھنے والوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے دکانیں سیل کردی گئیں۔
حکومت کی جانب سے ریسٹورنٹس کی آؤٹ ڈور ڈائننگ، آؤٹ ڈور گیمز، نمائشوں اور تقریبات پر بھی 11 نومبر سے 17 نومبر تک پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ میڈیکل اسٹورز، لیبارٹریز، پیٹرول پمپس اور کریانہ اسٹورز بھی پابندی سے مستثنیٰ ہوں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News