وفاقی وزیر و چیئرمین ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت کی مدد سے 25 تا 30 سال میں دنیا یکدم تبدیل ہوجائے گی۔
تفصیلات کے مطابق نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی میں رکن قومی اسمبلی امین الحق ، اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی علی خورشیدی و دیگر کے ہمراہ خالد مقبول صدیقی نے آئی ٹی لیب اور کمپیوٹر سائنس پروگرام کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ خوشی ہوئی کہ کراچی میں نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی کا کیمپس موجود ہے تاہم یہ دل کی تسلی کی حد تک ہی ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ 300 طلبہ پر مشتمل تو اسکول بھی نہیں ہوتا ، یہ تو یونیورسٹی کیمپس ہے۔ اس یونیورسٹی کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہوگا ۔ ہم شہر میں جلدی جلدی وفاقی یونیورسٹی کے کیمپس کھولیں گے ۔ ہماری دعا ہے کہ پورا پاکستان اسلام آباد جیسا جدید ہوجائے۔
انہوں نے کہا کہ کاٹن پاکستان کی اہم ترین پیداوار ہے جسے ایکسپورٹ کرتے ہیں، مگر پاکستانی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو 30 سال سے کاٹن میسر نہیں ہے۔ مستقبل کی پیشگوئی کرنے والے کہتے ہیں کہ آئندہ مستقبل کی پیشگوئی ناممکن ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم صنعتی دور سے سائنس و ٹیکنالوجی دور میں داخل ہوچکے ہیں۔ہر 30 سال میں دور تبدیل ہوجاتا ہے۔ جس دور میں ہم رہ رہے ہیں اس میں ہر چیز ممکن ہے ۔ مصنوعی ذہانت کی مدد سے 25 تا 30 سال میں دنیا یکدم تبدیل ہوجائے گی۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ دنیا میں صرف ملک نہیں بلکہ خطہ ترقی کرتا ہے۔چین نے گزشتہ 20 سال میں 50 کروڑ لوگوں کو خط غربت سے نکالا ہے۔ بنگلادیش میں کاٹن کے بجائے جوٹ پیدا ہوتی ہے، مگر یورپ میں بنگلادیشی کپڑوں کی مانگ 50 گنا زیادہ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ نئے پاکستان کی تعمیر کےلیے نئے سرے سے سوچنا پڑا گا ، کراچی ہر طرح کی پابندی، رکاوٹ کے بعد چل رہا ہے تو ملک پل رہا ہے۔ کراچی سے محبت، پاکستان سے محبت ہے، جب جب ترقی کو کراچی سے بائی پاس کیا گیا ، تب تب ترقی ملک سے چلی گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News