
واہ کینٹ دھماکہ کیس کا ملزم عدم شواہد پر بری
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے واہ کینٹ دھماکہ کیس کے ملزم حمید للہ کو عدم شواہد پر بری کردیا۔
سپریم کورٹ میں جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے واہ کینٹ دھماکہ کیس کی سماعت کی جس دوران ملزم کے وکیل ذوالفقار ملوکہ نے سوال اٹھایا کہ شکایت کنندہ چشم دید گواہ نہیں تھا تو ملزم کی شناخت کیسے کی؟۔
وکیل ملزم کا کہنا تھا کہ ملزم سے خودکش جیکٹ اور گرنیڈ برآمدگی کا بھی دعویٰ کیا گیا جب کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ نے دو دن بعد خودکش جیکٹ اور گرنیڈ کو ڈی فیوز کیا۔
سماعت کے دوران جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اس قسم کے کیسز میں ریاست کے پاس ٹھوس تحقیقات کی صلاحیت بھی نہیں، ناقص تفتیش پر ملزم بری ہوجائے تو الزام عدالتوں پر آتا ہے۔
جسٹس ملک شہزاد احمد کا کہنا تھا کہ یہ بھی دیکھنا چائیے کہ دھماکہ ہوا اور لوگ شہید ہوئے، کم از کم یہ تو ماننا پڑے گا کہ دہشت گردی کا واقعہ ہے۔
سماعت کے دوران پراسیکیوٹر نے بتایا کہ شکایت کنندہ باوردی افسر تھا جو واہ فیکٹری میں کام کرتا تھا، شکایت کنندہ کو تجربہ تھا تو ہی اس نے خودکش جیکٹ اتاری جب کہ ملزم سے برآمدگی گرفتاری کے وقت ہی ہوئی تھی۔
تاہم سپریم کورٹ نے واہ کینٹ دھماکہ کیس کے ملزم حمید للہ کو عدم شواہد کے بنیاد پر بری کردیا ہے۔
واضح رہے کہ واہ کینٹ میں دھماکہ اگست 2008 میں ہوا تھا جس میں ملزم کو انسداد دہشت گردی عدالت نے سزائے موت دی تھی جب کہ لاہور ہائی کورٹ نے بھی سزائے موت کو برقرار رکھا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News