
قبائلی علاقوں میں بنگلادیش والے حالات پیدا کیے جارہے ہیں، مولانا فضل الرحمان
ڈی آئی خان: مولانا فضل الرحمان نے قبائلی عمائدین کے جرگے سے خطاب میں کہا کہ قبائلی علاقوں میں بنگلادیش والے حالات پیدا کیے جارہے ہیں۔
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ڈی آئی خان میں قبائلی عمائدین کے جرگے سے خطاب کیا جس دوران انہوں نے کہ کسی صورت جبر اور ظلم کے ساتھ نہیں جب کہ ہمیں تو مردم شماری کا حق بھی نہیں دیتے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہماری سینیٹ کی 8 سیٹیں غائب کردی گئیں اور ہماری قومی اسمبلی کی سیٹوں پر بھی ڈاکا ڈالا گیا۔ ہمارے خلاف ایک نئی سازش رچی جارہی ہے جب کہ یہ پاکستان ہماراہے اور یہ فوج ہماری ہے اور قبائل بھی ہمارے ہی ہیں۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ مجھے طاقت کا استعمال بھی آتا ہے اور ہر چیز کی سمجھ ہے، تمام مکاتب فکر کا متفقہ فیصلہ ہے کہ اسلحے کا راستہ اختیار نہیں کرنا۔ ایک اورجرگہ بلایا جائے جس میں تمام قبائل اور ہر ادارے کے لوگ ہوں۔
انہوں نے اعلان کیا کہ تمام پارٹیوں سے بالاتر قبائلی مشران کو بلا کر اگلا جرگہ بلائیں گے اور رمضان المبارک سے پہلے دوسرا جرگہ بلایا جائے گا۔ دو دہائیوں سے قبائلی علاقوں میں عام آدمی کی زندگی اجیرن ہے، جو علاقے امن کا گہوارہ تھے وہاں اب وحشت ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ ٹانک اور لکی مروت میں دہشت گردی ہے جب کہ لوگ اپنے گھروں میں نہیں رہ سکتےجو اب چھوڑ کر جارہے ہیں۔ کاروبار نہیں ہے، بچے تعلیم حاصل نہیں کرسکتے۔ کہا تھا مجھے قبائلی علاقوں میں بھیج دیں تو حالات کنٹرول کرسکتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ قبائلی لوگ ہماری بات سنتے ہیں لیکن اب چاہتے ہوئے بھی قبائلی علاقوں میں نہیں جاسکتے جب کہ قبائلی علاقوں پراب عالمی قوتوں کی نظر ہے اور امریکہ سمیت دیگر کی نظریں بھی اس خطے پر مرکوز ہیں۔
مولانا فضل الرحمان مزید کہتے ہیں کہ جو لوگ ہمیں مذاکرات کی دعوت دیتے ہیں وہ سنجیدہ نہیں، قبائلی علاقوں میں بنگلادیش والے حالات پیدا کیے جارہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News