
گزشتہ روز جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کے کامیاب آپریشن پر مختلف حکومتی رہنماؤں کی جانب سے خراج تحسین پیش کیا۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے جعفر ایکسپریس آپریشن کو کامیابی سے مکمل کرنے پر سیکیورٹی فورسز کی بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف کی ہے۔
آپریشن کے دوران 33 دہشت گردوں کا خاتمہ اور 440 مسافروں کو بازیاب کرانے پر سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کو سراہا۔
صدر نے اس موقع پر 21 شہید شہریوں اور 4 ایف سی جوانوں کی قربانی پر گہرے دکھ کا اظہار کیا اور ان کے خاندانوں سے تعزیت کی۔ انہوں نے دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے پر سیکیورٹی فورسز کی صلاحیتوں کو سراہا۔
صدر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے ہر ممکن اقدام کیا جائے گا اور بلوچستان میں امن کی بحالی کے لیے کوششیں جاری رہیں گی۔
وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے جعفر ایکسپریس آپریشن کی کامیابی پر سیکیورٹی فورسز کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی تعریف کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 33 دہشت گردوں کا خاتمہ اور 440 یرغمالیوں کی بازیابی سیکیورٹی فورسز کی بہترین کارکردگی کا نتیجہ ہے۔ وزیر اطلاعات نے دہشت گردی کے خلاف پاکستانی فورسز کی کامیاب کارروائی اور آپریشن پر خراج عقیدت پیش کیا۔
عطاء اللہ تارڑ نے اس افسوسناک واقعے پر سیاست کرنے والے عناصر کی مذمت کی اور کہا کہ دہشت گردوں کا گٹھ جوڑ بے نقاب ہوچکا ہے، جن کی کارروائیاں پاکستان کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اس کامیاب آپریشن پر سیکیورٹی فورسز کی صلاحیتوں کو سراہا ہے اور دہشت گردی کے خلاف لڑائی جاری رکھنے کا عزم کیا ہے۔
وزیرداخلہ محسن نقوی نے جعفر ایکسپریس آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز کی بے مثال بہادری اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو سراہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ فورسز نے انتہائی احتیاط کے ساتھ خواتین اور بچوں کی جانیں بچائیں اور 33 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا۔
وزیر داخلہ نے شہید ہونے والے ایف سی کے 4 جوانوں کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔
وزیرداخلہ نے اس افسوسناک واقعے کو ایک عبرت ناک سبق قرار دیا اور کہا کہ دہشت گردوں کے ساتھ ان کے سہولت کاروں کو بھی سختی سے نمٹنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم دہشت گردوں کے خلاف بھرپور جنگ جاری رکھے گی تاکہ اس ناسور کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ کیا جا سکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News