
بھارتی جارحیت نے کراچی کے معذور نوجوان کو علاج سے محروم کر دیا
بھارت کی جانب سے نفرت پر مبنی پالیسیوں نے ایک اور انسانیت سوز واقعے کو جنم دے دیا، جب علاج کے لیے بھارت جانے والے کراچی کے معذور نوجوان کو مکمل علاج کے بغیر ہی وطن واپس بھیج دیا گیا۔
بھارتی حکام کی سخت رویے نے نہ صرف نوجوان بلکہ اس کے اہل خانہ کو بھی شدید اذیت میں مبتلا کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کا نوجوان، جو 2023 میں پولیس فائرنگ کا نشانہ بن کر معذور ہو گیا تھا، علاج کی غرض سے والدہ اور والد کے ہمراہ 25 مارچ کو بھارت روانہ ہوا۔
27 مارچ کو اٹاری بارڈر عبور کرنے کے بعد نوجوان کو بھارتی دارالحکومت دہلی کے اندر اپرستہ اسپتال میں داخل کیا گیا، جہاں معروف ڈاکٹر سدھیر کمار نے اس کا معائنہ کیا۔
تاہم، بھارتی حکام کی جانب سے سرحدوں کی بندش کے اچانک اعلان کے بعد نوجوان کو علاج مکمل کرائے بغیر پاکستان واپس جانے کی ہدایت کر دی گئی۔
بھارتی رویے نے مظلوم نوجوان اور اس کے خاندان پر مزید بوجھ ڈال دیا، جب کہ اس کی والدہ کو بھارت میں ہی روک لیا گیا۔
معذور نوجوان کی والدہ، جو بھارتی پاسپورٹ رکھتی ہیں، 16 سال قبل شادی کے بعد پاکستان آئی تھیں اور ویزے کے ذریعے کراچی میں مقیم تھیں۔
بیٹے کی معذوری کے بعد انہوں نے علاج کے لیے دہلی جانے کا فیصلہ کیا تھا، مگر بھارتی حکام کی جانب سے روا رکھا گیا غیر انسانی سلوک ان کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔
بھارتی اسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد نوجوان کو وطن واپس روانہ کر دیا گیا ہے اور جلد ہی وہ اپنے خاندان کے ساتھ کراچی میں دوبارہ زندگی کی جنگ لڑنے کے لیے پہنچے گا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کی جانب سے اس طرح کے رویے نہ صرف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہیں بلکہ نفرت کی سیاست کی عکاسی بھی کرتے ہیں، جہاں سرحد پار انسانیت کو پس پشت ڈال دیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News