
تھرپارکر سے تعلق رکھنے والا ایک نوجوان طالب علم جو محبت میں سرحد پار کرنے کی جرات کر بیٹھا تھا، 8 ماہ بعد پاکستانی حدود میں واپس پہنچ گیا۔
جگسی کولہی جو گیارہویں جماعت کا طالب علم ہے، نے اپنی محبوبہ سے ملنے کے لیے چھاچھرو گاوں پہنچ کر غلطی سے بھارتی سرحد پار کر لی تھی۔
ننگرپارکر پولیس نے آج جگسی کولہی کو گاؤں عاقلی پہنچا کر اس کے اہل خانہ کے حوالے کر دیا، جہاں اس کے خاندان نے خوشی کا اظہار کیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق، یہ واقعہ 24 اگست کی رات پیش آیا، جب جگسی کولہی اپنی محبوبہ سے ملنے کے لیے چھاچھرو تعلقہ آیا تھا اور اسے شادی کے لیے چلنے کو کہا۔ تاہم، جب لڑکی نے انکار کیا، تو اس کے رشتہ داروں کی آوازیں سن کر وہ خوف کے مارے بھارتی سرحد پار کر گیا اور باڑمیر پہنچ گیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق، جگسی کولہی گزشتہ 8 ماہ سے گاؤں سیڑوا تھانے کی حدود میں بھارتی سرحدی فورس بی ایس ایف کی قید میں تھا، اور اس دوران اس کے اہل خانہ نے کئی بار بھارتی حکام سے اس کی رہائی کے لیے درخواستیں دی تھیں۔
پولیس کے مطابق، اس لڑکے کا سرحد پار کرنے کا واقعہ صرف ایک غلط فہمی کا نتیجہ تھا، اور اس نے محض محبت کے جذبات میں غلط قدم اٹھایا تھا۔
پاکستانی حکام اور پولیس نے اس کے اہل خانہ کی درخواستوں کے بعد بھارتی حکام سے بات چیت کی، جس کے نتیجے میں جگسی کولہی کو 8 ماہ بعد رہا کر دیا گیا اور آج وہ وطن واپس پہنچ گیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News