
بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو منسوخ یا معطل نہیں کرسکتا، اسحاق ڈار
اسلام آباد: نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو منسوخ یا معطل نہیں کر سکتا۔
قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کے بعد نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ اور وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کا رویہ انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے، بھارت نے یکطرفہ طور پر کوئی کوشش کی تو ہمارے پاس بھی آپشنز ہیں۔
نائب وزیراعظم نے کہا ہے کہ بھارت یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو منسوخ یا معطل نہیں کر سکتا، 24 کروڑ عوام کے ملک کے ساتھ کوئی یکطرفہ کارروائی نہیں ہوسکتی، بھارت الزام تراشی کرتا ہے لیکن کوئی ثبوت نہیں دیتا۔ اس طرح کا کوئی بھی اقدام قابل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اس بات کے ثبوت ہیں کہ سری نگر میں بھاری آلات کے ساتھ کچھ غیر ملکی موجود ہیں، ہماری انٹیلیجنس ایجنسیوں کی سری نگر میں موجود غیر ملکیوں پر نظر ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت نیشنل سیکورٹی کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی وزرا، چئیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کمیٹی، بری اور فضائی افواج کے سربراہ اور ڈپٹی نیول چیف شریک ہوئے۔
اسحاق ڈار نے یہ بھی بتایا کہ اجلاس میں بھارت کے ساتھ تمام تجارت بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس میں افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی معطلی بھی شامل ہے، بھارت کی جانب سے اٹاری بند کرنے کے جواب میں ہم فوری طور پر بلاتخصیص واہگہ بارڈر بند کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے دفتر خارجہ نے پہلگام حملے کے بعد اظہار افسوس کا بیان جاری کیا، پہلگام واقعے پر بھارت کے پاس شواہد ہیں تو پاکستان سے شیئر کرے، بھارتی جارحیت پر پاکستان اپنے دفاع میں ایکشن لینے کا حق رکھتا ہے، پاکستان ہر مہم جوئی کا ماضی کی طرح منہ توڑ جواب دے گا۔
اسحاق ڈارنے مزید بتایا کہ جن بھارتی شہریوں کے ویزے جاری بھی ہوئے وہ ہم نے منسوخ کر دیے ہیں تاہم ویزا منسوخی کا اطلاق سکھ یاتریوں پر نہیں ہوگا، پاکستان کے ذریعے تیسرے ملک کیلئے بھارت کی تجارت معطل کررہےہیں۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے بھارت کے دفاعی اتاشیوں کو ناپسندیدہ قرار دے کر 30 اپریل تک ملک چھوڑنے کے لئے کہا ہے اور بھارتی کمیشن کے عملے کی تعداد 30 تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
نائب وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارتی ایئرلاینز اور بھارت کے ملکیتی طیاروں کے لئے اپنی فضائی حدود بند کردی ہے، حکومت معاشی بہتری کے ساتھ سفارتی محاذ پر بھی ذمہ داریاں ادا کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جعفر ایکسپریس کے معاملے پر بھی سلامتی کونسل نے ایک بیان جاری کیا تھا، جولائی میں پاکستان سلامتی کونسل کی صدارت سنبھالے گا۔
دوسری جانب اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ 9 لاکھ بھارتی فوج کی موجودگی میں اس قسم کا واقعہ ہوا، پاکستان دہشت گردی کا سب سے زیادہ نشانہ بنا، بھارت سمیت دنیا کے کسی بھی کونے میں دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ مودی واحد حکمران ہے جس پرامریکی ویزے کی پابندی لگائی گئی، بھارت کے خلاف سب سے بڑی گواہی ہمارے پاس کلبھوشن یادیو ہے، بھارت نے پاکستان کے خلاف کوئی قدم اٹھایا تو بھرپور جواب دیں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ ہمارے میزائل کی کیپبلٹی قابل فخرہے، ہم میزائل ٹیکنالوجیزمیں ترقی کر رہے ہیں، دفاعی صلاحیتوں کومزید بہتر کرنے کے لئے ہمارا حق بنتا ہے، ہمارا ایسٹرن بارڈرغیرمحفوظ ہے جب کہ ویسٹرن بارڈر پر بی ایل اے، ٹی ٹی پی مسلط ہے، اس صورتحال میں ہمارے تجربات بھی جاری رہیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News